رہائشی علاقوں کی غیر قانونی کمرشلائزیشن کو بند کریں، شہریوں کا مطالبہ

رہائشی علاقوں کی غیر قانونی کمرشلائزیشن کو بند کریں، شہریوں کا مطالبہ

(ویب ڈیسک ) اسلام آباد کے شہریو ں نے   سی ڈی اے سے مطالبہ کیا ہے کہ رہائشی علاقوں کی غیر قانونی کمرشلائزیشن کو بند کریں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ  کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی ( سی ڈی اے) کو فوری طور پر سی ڈی اے آرڈیننس 1960 اور اسلام آباد کے رہائشی سیکٹرز زوننگ ریگولیشنز کی بے جا خلاف ورزی کا نوٹس لینا چاہیے۔ رہائشی  علاقے ، جن کا مقصد گھروں میں  خاندانوں اور پرامن زندگی گزارنے کے لیے ہے، ان کو غیر قانونی تجارتی منصوبوں جیسے ہاسٹلز، کلینک، اور یہاں تک کہ بین الاقوامی میڈیا ہاؤسز کے مرکز میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ  رہائشی علاقے رہنے کے لیے ہیں، کاروباری منافع کے لیے نہیں۔ یہ سرگرمیاں نہ صرف بڑھتی ہوئی ٹریفک، پارکنگ  کے مسائل اور ماحولیاتی تناؤ کے ساتھ کمیونٹی کے معیار زندگی میں خلل ڈال رہی ہیں بلکہ یہ موجودہ قوانین اور طریقہ کار کی براہ راست خلاف ورزی بھی ہیں۔ 

شہریوں  کا کہنا ہے کہ  عالمی سطح پر، لندن اور دبئی جیسے شہر رہائشی علاقوں کے تقدس کو برقرار رکھنے کے لیے زوننگ کے قوانین کو سختی سے نافذ کرتے ہیں۔ اسلام آباد اپنے ضابطوں اور شہریوں کے لیے اسی احترام کا مستحق ہے۔

سی ڈی اے  کو یہ کام لازمی کرنے چاہیئں:

1. تمام سیکٹرز کا مکمل سروے کریں۔

2. غیر قانونی تجارتی اداروں کو بند کریں، چاہے وہ کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں۔

3. رہائشی علاقوں کی رہائش اور حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے قانون کو نافذ کریں۔

شہریوں نے  اسلام آباد کے باسیوں سے گزارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن محلوں کے اپنے حق کے تحفظ کے لیے سی ڈی اے سے احتساب کا مطالبہ کریں۔ سی ڈی اے کو اسلام آباد کی سالمیت کی بحالی کے لیے تیزی سے کام کرنا چاہیے۔

Watch Live Public News