لکھنؤ (ویب ڈیسک) پاکستان نے کورونا ویکسین تیار کی جس کو ہر سطح پر سراہا گیا۔ جس کی وجہ سے ویکسین سے سامنے آنے والے اچھے نتائج تھے۔ لیکن یہی ویکسین جب بھارت نے تیار کی تو کئی سوال کھڑے ہو گئے۔اب ویکسین کے خلاف ایک شہری عدالت بھی پہنچ گیا ہے جس کے بعد کچا چٹھا کھل گیا ہے کہ بھارتی کورونا ویکسین ناکارہ ہے۔ شہری نے سیرم انسٹی ٹیوٹ کے خلاف عدالت سے رجوع کیا۔شہری کی درخواست پر بھارتی ریاست لکھنؤ کی عدالت کی جانب سے تھانہ آشیانہ سے رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ عدالت نے کووی شیلڈ ویکسین کرانے کے باوجود اینٹی باڈیز نہ بننے کے معامہ پر سیرم انسٹی ٹیوٹ کے سی ای او ادار پونہ والا سمیت 7 افراد کے خلاف ایکشن لیا۔شہری پرتاب چندر نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ کووی شیلڈ ویکسین کی پہلی خوراک 8 اپریل 2021 کو گووند اسپتال سے 25مئی 2021 کو اینٹی باڈیز ٹیسٹ کرایا جو نہیں بنیں۔ عام پلیٹلیٹس نصف سے کم جبکہ انفیکشن کا خطرہ بڑھ گیا۔