بھارتی افواج میں ذہنی دباؤ بڑھنے سے اپنے ساتھیوں کو قتل کرنے کے واقعات میں اضافہ 

بھارتی افواج میں ذہنی دباؤ بڑھنے سے اپنے ساتھیوں کو قتل کرنے کے واقعات میں اضافہ 

(ویب ڈیسک )  بھارت میں متعدد علیحدگی پسند تحریکیں غاصبانہ قبضے کے خلاف برسر پیکار ہیں ، ان علیحدگی پسند تنظیموں کو دبانے کے لیے انتہا پسند مودی طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہا ہے ۔

طویل عرصے سے علیحدگی پسند تحریکوں سے نبرد آزما بھارتی فوجی اہلکار مایوسی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہونے لگے ۔

اس حوالے سے چھتیس گڑھ کے ضلع بلرام پور میں چھتیس گڑھ آرمڈ فورسز کے کانسٹیبل اجے سدر کی جانب سے اپنے ساتھیوں پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ۔

بھارتی فوجی اہلکار کی فائرنگ سے کانسٹیبل روپیش پٹیل اور سندیپ پانڈے موقع پر ہلاک ہو گئے ۔

فائرنگ کے دوران دو مزید اہلکار مبوج شکلا اور راہول بگھیل زخمی ہوئے جن کی حالت تشویش ناک ہے۔

ماضی میں بھی بھارتی فوج میں ذہنی دباؤ کے باعث قتل و غارت کے بے شمار واقعات رونما ہو چکے ہیں ۔

2022 میں 36 گڑھ کے ضلع سکمہ میں بھارت اہلکار کی فائرنگ سے چار سی آر پی ایف جوان ہلاک اور تین زخمی ہو گئے تھے ۔

ذرائع کے مطابق بھارتی افواج میں صرف 2022 میں 537 کورٹ مارشل اور 6 ہزار سے زائد ڈسپلن کے واقعات پیش آئے۔

اپریل 2023 میں بھٹنڈا ملٹری اسٹیشن میں بھارتی جوان نے اپنے چار ساتھیوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔

مودی کی انتہا پسند پالیسیاں بھارت میں تنازعات کی سب سے بڑی وجہ ہیں اور بھارتی فوجی اہلکار ان پالیسیوں سے متاثر ہونے والوں میں سر فہرست ہیں۔

Watch Live Public News