وزیراعظم سے علماء کی ملاقات، اندرونی کہانی سامنے آگئی

وزیراعظم سے علماء کی ملاقات، اندرونی کہانی سامنے آگئی
اسلام آباد ( پبلک نیوز) وزیراعظم عمران خان سے علمائے کرام کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران کالعدم ٹی ایل پی کے مارچ اور موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا خون خرابہ نہیں چاہتے۔ امن وسلامتی ہرایک کے مفاد میں ہے۔ ملکی سلامتی اور حکومتی رٹ پر سمجھوتہ ممکن نہیں ہے۔ علمائے کرام کا وفد مذاکرات کے لیے پل کا کام کرسکے تو یہ قابل قدرہوگا۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق وزیراعظم اور علماء کے درمیان اتفاق ہوا کہ ملک اس وقت متشدد صورتحال کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ اجلاس کے شرکاء نے مظاہرین کو تحمل کامظاہرہ کرنے اور تشدد سے گریز کی درخواست بھی کی۔ وزیراعظم نے موقف اختیار کیا گیا کہ مختلف نکات پر مزاکرات بڑھانے کا طریقہ کار طے کیا گیا۔ ہم بھی جائز مطالبات پر مزاکرات کا حامی ہوں۔ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔ حکومت ہر صورت اپنی رٹ قائم کرے گی۔ سعد رضوی کی رہائی اور وزیر اعظم نے وفد کو اپنے موقف سے آگاہ کردیا۔ سعد رضوی کے کیسز عدالتوں میں ہیں۔ معاملہ عدالتیں دیکھ رہی ہیں۔ حکومت علامہ سعد رضوی کی رہائی کا فیصلہ اس طرح نہیں کرسکتی۔ اجلاس میں بعض علماء نے اعتراض اٹھایا کہ بیانات سے لوگوں میں اشتعال بڑھ رہا۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔