برسلز ( ویب ڈیسک ) یورپی یونین کی طرف سے صارفین کا نجی ڈیٹا استعمال کرنے اور صارفین کے بنیادی حقوق پامال کرنے کے الزام میں ایمازون کو 1.2 ارب ڈالر کا جرمانہ کر دیا ہے جبکہ ایمازون انتظامیہ نے اس جرمانے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے چیلنج کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے ای کامرس پلیٹ فارم ایمازون پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے صارفین کا اور نجی کمپنیوں کا ڈیٹا استعمال کر کے اپنے فائدے کیلئے استعمال کیا ہے اور اس طرح سے انہوں نے انٹرنیٹ صارفین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔ یورپی یونین کی طرف سے اس الزام کے تحت ایمازون کو 1.2 ارب ڈالر کا جر مانہ کیا گیا ہے۔ ایمازون کی طرف سے اس حوالے سے جاری کئے جانے والے ردعمل میں کہا گیا کہ کمپنی کے خلاف ہونے والا فیصلہ میرٹ پر مبنی نہیں ہے، اس معاملے کا بھرپور دفاع کریں گے اور اس کیلئے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا جا سکتا ہے، کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ ایسے تمام الزامات درست نہیں ہیں اور وہ اس معاملے کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرنے کا حق رکھتے ہیں اور اس حوالے سے حتمی فیصلہ کمپنی کی انتظا میہ کی طرف سے جلد کر لیا جائے گا۔