ججزخط کیس:تصدق جیلانی نےانکوائری کمیشن کی سربراہی سےمعذرت کرلی

ججزخط کیس:تصدق جیلانی نےانکوائری کمیشن کی سربراہی سےمعذرت کرلی

ویب ڈیسک:سابق چیف جسٹس پاکستان  تصدق حسین جیلانی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن کی سربراہی سے معذرت کرلی۔

تفصیلات کے مطابق  جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر کمیشن کی سربراہی سے معذرت کی۔ 

سابق چیف جسٹس نے خط میں وزیراعظم، کابینہ، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ کا شکریہ ادا کیا۔

جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے کہا کہ انہیں کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آر) پر تحفظات تھے، ججز نے اپنے خط میں سپریم جوڈیشل کونسل کو مخاطب کیا تھا، اس وجہ سے ان کے خیال میں کمیشن اس حوالے سے انکوائری کا مناسب فورم نہیں ہے۔ 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ خط میں جو الزامات لگائے گئے ہیں ان کا ٹرمز آف ریفرنس میں ذکر ہی نہیں ہے، یہ خط پیرامیٹر 209 کے دائرہ کار میں آتا ہی نہیں ہے۔

واضح رہے کہ 30 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے الزامات پر ایک رکنی انکوائری کمیشن بنانے کی منظوری دے دی گئی تھی، اور جسٹس (ر) تصدق جیلانی کو کمیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ اجلاس نے 25 مارچ 2024 کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 معزز جج صاحبان کی جانب سے لکھے گئے خط کے مندرجات پر تفصیلی غور کیا۔

اجلاس کو بتایاگیا تھا کہ سپریم کورٹ کے فل کورٹ اعلامیے کے مطابق عزت مآب چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی وزیر اعظم سے ملاقات میں انکوائری کمیشن کی تشکیل تجویز ہوئی تھی۔

بعد ازاں کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی نے میڈیاسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کی جانب سے کمیشن کی سربراہی کا کہا گیا تھا، حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے ٹی او آرز کا بغور جائزہ لیا ہے اور میں نے کمیشن کی سربراہی کے لیے رضامندی ظاہر کردی ہے۔