سابق وزیراعظم عمران خان نے جمعرات کے روز الیکشن کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کردیا ہے۔ کہتے ہیں چیف الیکشن کمشنر ہمارے خلاف پارٹی بنے ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی کی نیشنل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر ہمارے خلاف ہیں۔ فارن فنڈنگ کے حوالے سے صرف پی ٹی آئی کا فیصلہ سنانے جا رہے ہیں ن لیگ ، پی پی پی اور پی ٹی آئی کا فیصلہ اکٹھا سنایا جائے۔ میں پاکستانیوں کو کہتا ہوں کہ الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کریں۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ اس چیف الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے ہم عام انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے اور چیف الیکشن کمشنر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ساکھ یہ ہے کہ آرمی چیف کو پیسوں کے لیے فون کرنا پڑ رہا ہے، پاکستان سری لنکا کے بعد دیوالیہ ہونے کے قریب چوتھا ملک ہے، بجلی گھر بنے ہوئے ہیں بجلی بنائیں نہ بنائیں پیسے دے رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں میں جیسا ارتقاء پی ٹی آئی کا ہوا ہے کسی پارٹی کا نہیں ہوا، شروع میں پارٹی کے اجلاس میں تصویر بنانے کے لیے ملازموں کو بھی بٹھاتے تھے، ملازموں کو اس لیے بٹھاتے تھے تاکہ نمبر زیادہ لگے۔ انہوں نے کہا کہ انسان ایک اپنی غلطیوں سے اور پھر دوسروں کی غلطیوں سے سیکھتا ہے، پارٹی میں میرٹ تب ہوتا ہے جب الیکشن ہوتا ہے، ہم نے پارٹی میں پورا ایک سسٹم بنانے کی کوشش کی جو کامیاب نہیں ہوا، پھر ہم نے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 2018 میں اقتدار میں آئے تو پارٹی اور حکومت کے درمیان رابطہ منقطع ہوگیا، پارٹی اور حکومت کے درمیان رابطہ منقطع ہونے سے نقصان ہوا، جس نظام میں میرٹ نہ ہو وہ ختم ہوجاتا ہے۔