شدید گرمی اور حبس میں میٹرو بس کے اے سی خراب

شدید گرمی اور حبس میں میٹرو بس کے اے سی خراب
لاہور: شدید گرمی اور حبس میں ڈیڑھ لاکھ مسافروں کو روزانہ 27 کلومیٹر سفر کرانے والی میٹروبس کےاے سی خراب ہوگئے،مسافروں کی طبیعت خراب، کئی نیم بے ہوش لیکن انتظامیہ کو ہوش نہ آیا۔ کوئی سوچ سکتا ہے کہ جون، جولائی کے مہینے میں 34 سے 42 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں ائیرکنڈیشنرکے بغیر شہر کے اندر سفر کرسکتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ایسا سوچنا بھی شائد ممکن نہ ہو لیکن میٹرو بس کو آپریٹ کرنے والی میٹرو بس کی انتظامیہ ویڈا کمپنی اپنے مسافروں کو سہولیات دینے کی بجائے اے سی کے بغیر بسوں میں سفر کرانے پر مجبور کر رہی ہے جس کے باعث پردہ دار خواتین، بزرگ، بچے اور دمہ کے مریض، سانس کی تکالیف کے مریض خصوصی طور پر شدید اذیت کا شکار ہیں۔ روزانہ ہی کسی نہ کسی بس میں کوئی ایک مسافر گرمی و حبس سے نیم بے ہوش یا اس کی طبیعت خراب ہو جاتی ہے۔ چونگی امرسدھو کے رہائشی معید احمد کہنا ہے کہ متعدد مرتبہ شکایت کی کہ بسوں کے اے سی کام نہیں کر رہے جبکہ کئی میٹرو اسٹیشنوں پر برقی زینے کام نہیں کرتے جس کے باعث بوڑھے اور معذور افراد کو پریشانی کا سامنا ہے لیکن کوئی پرسان حال نہیں۔ شاہدرہ سے روزانہ چلڈرن ہسپتال اسٹاپ پر آنے والے احسان کا کہنا ہے کہ ملازمت کی غرض سے روزانہ آتا ہوں ٹائون شپ میں ملازمت کرتا ہوں کہ میٹروبس میں اے سی نہ ہونے کے باعث پسینے سے شرابور ہو جاتے ہیں اور یہ حال صرف میرا ہی نہیں تمام مسافروں کا ہوتا ہے کہ خواتین کا حال اسے سے برا ہوتا ہے کیونکہ بس اوورلوڈڈ ہوتی ہے اور خواتین کی طرف پردہ کرنے پر سانس گھٹ جاتا ہے۔ میٹروبس میں سفر کرنا عذاب بن گیا۔ ایک اور مسافر کا کہناتھا کہ ڈیرہ گجراں سے شاہدرہ کا سفر مشکل بن گیا ہے ۔میٹروبس انتظامیہ جان بوجھ کر میٹروبسوں کے ائیر کنڈیشنر ٹھیک نہیں کروا رہی۔ شہری کا کہنا تھا کہ بسوں سے نکلنے والی ہیٹ اور سورج کی گرمی سے مسافروں کا دم گھٹنے لگتا ہے۔ پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ میٹروبس کے اے سی خراب ہونے کے بارے شکایت موصول ہوئی ہیں ۔ ان کے علم میں ہے کہ میٹروبس کے اے سی خراب ہیں۔ انہوں نے کہا ہدایت دے دی گئی ہے جلد ہی یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ محمد سدھیر چودھری ہیڈ آف اکنامک افئیرز، پاکستان Muhammad Sudhir Chaudhry Head Of Economic Affairs, Pakistan
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔