براٹسلاوا ( ویب ڈیسک ) انسانیت نے سائنس میں جو ترقی کی وہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھی ٗ ایک وقت تھا جب کوئی یہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایک کار میں بیٹھ کر آپ آرام دہ ماحول میں لمبے سفر کر سکیں گے اور آج یہ چیز انسان کیلئے اچنبھے کی بات ہے کہ ایک کار فضا میں اڑتے ہوئے آپ کو منزل مقصود پر پہنچا پائے گی ۔ لیکن اب یہ ممکن ہے کیونکہ اڑنے والی کار نا صرف تیار ہو چکی ہے بلکہ اس نے ایک شہر سے دوسرے شہر تک سفر بھی کر لیا ہے اور حیرت انگریز طور پر یہ کار صرف تین منٹ سے بھی کم وقت میں اڑنے والی کار میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سلوویکیا کی ایک کمپنی نے ہائی برڈ فلائنگ کار کا پہلا پروٹو ٹائپ تیار کر لیا ہے جبکہ اس کار کی ایجاد کا سہرا پروفیسر سٹیفن کلین کے سر جاتا ہے ۔ کار کی پہلی ٹیسٹ فلائٹ سلوویکیا کے شہر نٹرا سے دارالحکومت براٹسلاوا کے درمیان ہوئی اور کامیابی سے اپنے انجام کو پہنچی ۔ اس کار نے 8000 فٹ سے زائد بلندی پر پرواز کی اور 100 میل کی رفتار سے اپنا سفر طے کیا ٗ مگر ابتدائی طور پر اس کار میں ایک مسئلہ ہے کہ یہ صرف طیارے کی طرف رن وے پر ہی اتر سکتی ہے اور اسے اڑان بھرنے کیلئے بھی رن وے کی ضرورت ہے یعنی یہ گھروں میں پارک نہیں کی جا سکتی کیونکہ یہ ڈرون کی طرح اڑان نہیں بھر سکتی مگر پروفیسر سٹیفن کا کہنا ہے کہ اب وہ اس معاملے پر کام کر رہے ہیں۔ اڑنے والی کار زمین پر اترنے کے بعد تین منٹ سے بھی کم وقت میں ایک سپورٹس کار میں تبدیل ہو سکتی ہے ٗ اس کار میں بی ایم ڈبلیو کا انجن ہے اور اس میں دو افراد سواری کر سکتے ہیں۔