پیرس(ویب ڈیسک) جاپانی ٹینس کھلاڑی نومی اوساکا نے میڈیا سے بات نہ کرنے کے اپنے فیصلے پر تنازعہ کے بعد فرنچ اوپن سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔
اتوار کے روز " گرینڈ سلیم" ٹورنامنٹس کے منتظمین نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر اوساکا پریس کانفرنسوں میں حصہ نہ لینے پر اصرار کرتی ہیں، تو اس ٹورنامنٹ سے باہر ہوسکتی ہیں۔ عالمی نمبر دو نومی نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی ذہنی صحت کوبرقرار رکھنے کے لیے فرانسیسی اوپن میں پریس کانفرنسوں میں حصہ نہیں لیں گی۔ اس سے قبل انہوں نے ایک ٹویٹ میں وضاحت کی کہ وہ 2018 میں اپنا پہلا بڑا چیمپئن شپ ٹائٹل جیتنے کے بعد سے طویل عرصے سے ڈپریشن کا شکار تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی میڈیا سے بات کرنے سے پہلے وہ "اضطراب" کا شکار ہیں۔اور انہیں اس سے نمٹنے میں بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ "
واضح رہے کہ اوساکا نے اپنا پہلا میچ فرانسیسی اوپن میں رومانیہ کی پیٹریسیا ماریہ ٹیگی سے جیت لیا تھا تاہم لیکن میچ کے بعد کی پریس کانفرنس میں شرکت نہ کرنے پر انہیں 15000 ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں نومی اوساکا نے کہا: "میں نے اس صورتحال کا تصور نہیں کیا تھا مجھے لگتا ہے کہ اب ٹورنامنٹ کے لئے ، دوسرے کھلاڑیوں اور میری صحت کے لئے بہترین ہے کہ میں پیچھے ہٹ جاوں ، تاکہ ہر کھلاڑی اپنےمیچوں پر توجہ دے سکے۔ "
— NaomiOsaka大坂なおみ (@naomiosaka) May 31, 2021
انہوں نے کہا " سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں ذہنی صحت سے متعلق سمجھوتہ نہیں کرسکتی ، "حقیقت یہ ہے کہ 2018 میں یو ایس اوپن کے بعد سے میں طویل عرصے سے افسردگی کا شکار رہی ہوں۔" اور مجھے اس سے نمٹنے میں بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ ""جو بھی مجھے جانتا ہے وہ جانتا ہے کہ میں ہمیشہ ہیڈ فون پہنتی ہوں کیونکہ یہ میری معاشرتی بے چینی کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا "اگرچہ ٹینس پریس ہمیشہ میرے ساتھ اچھا رہا اور میں ان تمام صحافیوں سے معذرت کرنا چاہتی ہوں جن کو میں نے تکلیف پہنچائی، میں فطرت کے لحاظ سے عوامی اسپیکر نہیں ہوں ، اور میڈیا سے بات کرنے سے پہلے ہی پریشانی کا شکار ہو جاتی ہوں۔ "میں واقعتا گھبرا جاتی ہوں اور مستقل طور پر بات چیت کرنے کی کوشش کرنا مجھے بے چین کر دیتا ہے. "لہذا میں پیرس میں واقعتا خود کو کمزور اور بے چین محسوس کر رہی تھی، اس لئے میں نے اپنے آپ کو سنبھالنا اور پریس کانفرنسوں کو چھوڑنا بہتر سمجھا۔"