اسلام آباد ( پبلک نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ او آئی سی کی جانب سے پاکستان نے اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کونسل میں قرارداد پیش کی، ہیومن رائٹس کونسل میں آزادانہ کمیشن کی قرارداد کی منظوری، اہم کامیابی ہے، عراقی ہم منصب کومسئلہ کشمیرسے متعلق بھی آگاہ کیا،عراقی ہم منصب کو بتایا ہم خطے میں امن سے رہنا چاہتے ہیں،یواے ای کیساتھ پاکستان کے اچھے تعلقات ہیں۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایک اہم بیان میں کہا کہ پچھلی 4 دہائیوں میں کسی وزیر خارجہ نے عراق کا دورہ نہیں کیا، عراق او آئی سی کا اہم ملک ہے، امشرق وسطیٰ میں قیام امن کے حوالے سے عراق کا کردار اہمیت کا حامل ہے، فلسطین کے حوالے سے”سیز فائر“کی صورت میں ابتدائی کامیابی ملی۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں یو اے ای سے مزیدمضبوط تعلقات چاہتے ہیں، وزیر اعظم عمران خان کی بھی یو اے ای کے ولی عہد سے بات چیت ہوئی، پی ایس ایل میچز کے دوران یو اے ای کے وزیر خارجہ سے بات چیت کے نتیجے میں آسانی پیدا ہوئی،افغانستان کے مسئلے پراپوزیشن جماعتوں کوکل آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے پراپوزیشن کی تجاویز بھی لیں،ہندوستان پر سب سے زیادہ دباو اندرونی بگڑتی ہوئی صورتحال کا ہے،اعدادوشمار کے مطابق انڈیا میں 230 ملین آبادی غربت کی لکیرسے نیچے رہ رہی ہے ،ہندوستان کی معیشت، غلط پالیسیوں کی وجہ سے 7.3فیصد تک سکڑ گئی ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ صرف اپریل کے مہینے میں 73 لاکھ لوگ ہندوستان میں بے روزگار ہوئے ہیں، انڈیا کو نہ چاہتے ہوئے بھی مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بحال کرنا پڑےگی،پہلے افغانستان میں کچھ بھی ہوتا تھا تو اس کا الزام پاکستان پرلگا دیا جاتاتھا، آج کامیاب خارجہ پالیسی کے باعث، دنیا پاکستان کو مسائل کے حل کا حصّہ سمجھتی ہے ۔