فوجی کمانڈرز کی برطرفی تشویشناک، کانگریس نوٹس لے، 5 سابق وزرا دفاع کا خط

 Former Defense Secretaries Call Trump’s Firing of Military Leaders ‘Reckless’
کیپشن: Former Defense Secretaries Call Trump’s Firing of Military Leaders ‘Reckless’
سورس: google

ویب ڈیسک : امریکا کے 5سابق وزرا دفاع نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پینٹاگون میں جوائنٹ چیفس آف اسٹاف سمیت متعدد فوجی کمانڈرز کی برطرفی پر کانگرس میں سماعت کا مطالبہ کردیا ۔

  سابق وزیر دفاع جنرل جیمس میٹس سمیت 5 سابق وزرا دفاع نے ایک خط میں لکھا ہے کہ فیصلہ معتصبانہ وجوہات کی بنا پر کیا گیا جبکہ اس سے قومی سلامتی کمزور ہوگی۔

 کانگریس کے نام تحریر کردہ خط میں  "اپنی آئینی نگرانی کی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر استعمال کرنے" کا مطالبہ کرتے ہوئے، پانچوں  وزرا دفاع کا کہنا تھا کہ  "صدر نے اپنے اقدامات کا کوئی جواز پیش نہیں کیا۔"

"ان افسران کے مثالی آپریشنل اور جنگی تجربے کے ساتھ ساتھ فوج، بحریہ اور فضائیہ کے جج ایڈووکیٹ جنرل کی برطرفیوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ان میں سے کوئی بھی  برطرفی جنگ لڑنے کے  کے حوالے سےنہیں تھی ۔’

" برطرفیوں نے انتظامیہ کی فوج کو سیاست کرنے اور صدر کے اختیارات پر قانونی رکاوٹوں کو دور کرنے کی خواہش کے بارے میں پریشان کن سوالات اٹھائے ہیں۔"

سابق   وزرا دفاع نے خبردار کیا کہ مسلح افواج کو کھلم کھلا سیاست کرنے اور انہیں صدر کی مرضی کے تابع کرنے سے حوصلے اور آپریشنل صلاحیت کو نقصان پہنچ سکتا ہے جبکہ ان کی عوامی عزت میں کمی واقع ہو سکتی ہےاور مسلح افواج پر عوام کا روایتی طور پر زیادہ اعتماد ختم ہو سکتا ہے۔"

  خط لکھنے والے امریکی وزرا دفاع میں جیمس میٹس کے علاوہ چک ہیگل ہیں، لائیڈ آسٹن، ولیم پیری اور لیون پنیٹا شامل ہیں ۔

  خط میں کہاگیا ہے کہ "ہم کانگریس کے اراکین سے یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ وہ ہم پر احسان کریں۔" "ہم ان سے کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنا کام کریں۔"

Watch Live Public News