کابل: افغانستان میں کار بم دھماکے میں 30 طلبہ ہلاک جبکہ 60 زخمی ہو گئے. مقامی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان میں کار بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد میں ہائی اسکول کے طلبہ بھی شامل ہیں۔ یہ بم دھماکہ جمعہ کے روز مشرقی صوبہ لوگر کے ایک گیسٹ ہاوس کے قریب ہوا جہاں اطلاعات کے مطابق یہ طالب علم مقیم تھے۔
دھماکے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ چھتیں گرنے سے بھی کئی افراد زخمی ہوئے۔ تاحال کسی گروپ کی جانب سے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے 11 ستمبر تک امریکی فوج کی دستبرداری کے اعلان کے بعد سے افغانستان میں تشدد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
لوگر کی صوبائی کونسل کے سربراہ حسیب اللہ ستانکزئی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے کچھ ہائی اسکول کے طالب علم تھے جو یونیورسٹی کے داخلہ امتحانات میں بیٹھنے کی تیاری کر رہے تھے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرائیں نے بتایا کہ 90 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے سے علاقے میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ، جس میں ایک اسپتال اور رہائشی مکانات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا ، "مکانات کی چھتیں گر گئیں اور لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔" "سیکیورٹی فورسز پھنسے ہوئے افراد کو بچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔"