ڈی پی ایس سمیت 100 سے زائد اسکولوں میں بم کی اطلاع

ڈی پی ایس سمیت 100 سے زائد اسکولوں میں بم کی اطلاع
کیپشن: Bomb notification in more than 100 schools including DPS

ویب ڈیسک: دہلی اور نوئیڈا کے 100 سے زیادہ اسکولوں کو دھمکی آمیز ای میل موصول ہونے سے سنسنی پھیل گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ اسکولوں میں بم نصب کیے گئے ہیں۔ اطلاع ملنے کے بعد دہلی پولیس سمیت مختلف ایجنسیوں نے جانچ شروع کر دی۔ 

تفصیلات کے مطابق خبر پھیلتے ہی والدین اور رشتہ دار اپنے بچوں کو اسکول سے لینے پہنچ گئے، جس کی وجہ سے دہلی کی سڑکوں پر جام جیسی صورتحال پیدا ہو گئی۔ تاہم اب تک جن اسکولوں کی چھان بین کی گئی ہے ان میں کوئی بھی مشکوک چیز نہیں ملی ہے۔ 

اس معاملہ پر وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ’’گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک جعلی کال ہے۔ دہلی پولیس اور سیکیورٹی ایجنسیاں پروٹوکول کے مطابق ضروری اقدامات کر رہی ہیں۔‘‘

حکام نے بتایا کہ میور وہار علاقے میں مدر میری اسکول، دوارکا میں دہلی پبلک اسکول، چانکیہ پوری میں سنسکرتی اسکول، وسنت کنج میں دہلی پبلک اسکول، ساکیت میں ایمیٹی اسکول اور نوئیڈا سیکٹر 30 میں واقع دہلی پبلک اسکول کو بم سے متعلق ای میل موصول ہوا ہے۔ احاطے میں بم نصب کئے جانے کی دھمکی دی گئی۔ 

دہلی پولیس حکام نے بتایا کہ تمام اسکولوں کو خالی کرا لیا اور مقامی پولیس کو ای میل کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ بم کا پتہ لگانے والی ٹیم، بم ناکارہ بنانے والے دستے اور دہلی فائر سروس کے اہلکار فوری طور پر دہلی کے اسکولوں میں پہنچ گئے اور تلاشی مہم جاری ہے۔

نوئیڈا پولیس نے ایک بیان میں کہا، " اطلاع کا فوری نوٹس لیتے ہوئے، پولیس فورس اسکول کے اردگرد تلاشی مہم چلا رہی ہے۔ دیگر ضروری اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔'' 

ایک اہلکار نے کہا کہ یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ مزید اسکولوں کو ایسے دھمکی آمیز ای میلز موصول ہوئے ہوں گے اور شبہ ہے کہ اس سب کے پیچھے ایک ہی شخص کا ہاتھ ہے۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل سمیت سیکیورٹی ایجنسیاں ای میل کا ذریعہ تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔

دوسری جانب دہلی این سی آر کے کئی اسکولوں میں بم کی موجودگی سے متعلق اسی طرح کے ای میل موصول ہوئے ہیں۔ معلومات کے مطابق مدر میری اسکول میں بچوں کا امتحان جاری تھا تاہم بم کی اطلاع ملنے کے بعد امتحان کو درمیان میں ہی روک دیا گیا۔ اسکول نے ایمرجنسی کا اعلان کیا اور تمام بچوں کو فوری طور پر گھر بھیج دیا۔ جس کے بعد والدین میں بھی خوف و ہراس کا ماحول ہے۔