پراسرار جنگل ؛ جہاں سے کوئی واپس نہیں آیا!!

پراسرار جنگل ؛ جہاں سے کوئی واپس نہیں آیا!!

ویب‌ڈیسک: دیو مالائی کہانیوں کے مطابق دنیا میں ایک انتہائی پراسرار اور خوفناک جنگل ایسا بھی ہے جہاں اندر جانے کے بعد کوئی واپس نہیں آ سکتا ۔ جی ہاں! Hoia Baciu جنگل کا دنیا کا سب سے پراسرار مقام مانا جاتا ہے جہاں سے کوئی واپس نہیں آ سکا ہے. لوگ اس جگہ کو بھوتوں سے بھی جوڑتے ہیں۔ اس جنگل کے بارے میں لوگوں کی دلچسپی اس وقت بڑھی جب اس علاقے میں ایک چرواہا لاپتہ ہو گیا۔

ہماری زمین بہت سی عجیب و غریب اور پراسرار چیزوں سے بھری پڑی ہے۔ اتنی دریافتوں کی خبروں اور سائنسدانوں کی معجزاتی ایجادات کے باوجود اب بھی ایسے بہت سے راز ہیں جو حل طلب ہیں۔ اسی طرح دنیا میں بہت سے خوفناک مقامات ہیں جہاں لوگ جانے یا ٹھہرنے سے ڈرتے ہیں۔ اسی سلسے میں آج ہم رومانیہ کے ہویا باکیو جنگل کے بارے میں بات کر رہے ہیں، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جو یہاں داخل ہوتا ہے وہ کبھی واپس نہیں آتا۔

دراصل ٹرانسلوینیا میں ایسے کئی عجیب و غریب واقعات پیش آچکے ہیں کہ لوگ یہاں جانے سے ڈرتے ہیں۔ آئیے اس کی وجہ تفصیل سے بیان کرتے ہیں۔ 'ہویا باکیو' جسے دنیا کے سب سے خوفناک جنگلات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، ٹرانسلوینیا صوبے کی کلج کاؤنٹی میں واقع ہے۔ جنگل میں رونما ہونے والے پراسرار واقعات کو دیکھتے ہوئے اسے برمودا ٹرائنگل آف ٹرانسلوینیا کا نام دیا گیا ہے۔

سینکڑوں لوگ لاپتہ ہو گئے!

دی انڈیپنڈنٹ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ہویا باکیو کو دنیا کے خوفناک ترین جنگلات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ اسے برمودا تکون اور ٹرانسلوینیا کی مثلث جیسے نام بھی دیئے گئے ہیں۔ اس جنگل میں درخت افقی اور ٹیڑھے نظر آتے ہیں جو دھوپ میں بھی بہت خوفناک نظر آتے ہیں۔

لوگ اس جگہ کو اڑن تشتریوں اور بھوتوں سے بھی جوڑتے ہیں۔ اس جنگل کے بارے میں لوگوں کی دلچسپی اس وقت بڑھی جب اس علاقے میں ایک چرواہا لاپتہ ہو گیا۔ اس جنگل کے قریب رہنے والے لوگوں کے مطابق وہ سینکڑوں سالوں سے اپنے آباؤ اجداد سے ایسی باتیں سنتے آ رہے ہیں۔ دراصل پرانی دیو مالائی کہانیوں کے مطابق چرواہا جنگل میں داخل ہوتے ہی غائب ہو گیا تھا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس وقت 200 بھیڑیں بھی اس کے ساتھ تھیں۔آج کے سائنسی دور میں بھی لوگ یہاں جانے سے ڈرتے ہیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔