ویب ڈیسک: بھارت نے چین کی جاسوسی کے الزام پر 'گرفتار' کبوتر کو بے گناہ قرار دے کر رہا کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس کبوتر کو ممبئی کی ایک بندرگاہ پر مئی 2023 میں پکڑا گیا تھا۔
اس کبوتر کی ٹانگوں میں انگوٹھیاں موجود تھیں جن پر چینی حروف تہجی سے ملتے جلتے الفاظ لکھے تھے، جبکہ پروں پر بھی کچھ لکھا ہوا تھا جو پڑھا نہیں جاسکا۔
بھارتی پولیس نے اس کبوتر پر چینی جاسوس ہونے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے اسے جانوروں کے ایک اسپتال منتقل کر دیا۔
جانوروں کے لیے کام کرنے والے ادارے People for the Ethical Treatment of Animals (پیٹا) نے یکم فروری کو بتایا کہ بھارت میں کام کرنے والی اس کی شاخ نے کبوتر کی آزادی یقینی بنانے میں مدد فراہم کی۔
پیٹا نے ایک بیان میں بتایا کہ ہمیں مئی 2023 میں معلوم ہوا تھا کہ پولیس نے ایک کبوتر پکڑا ہے جس کے پروں پر ایسا پیغام لکھا ہے جسے پڑھنا ممکن نہیں۔
پولیس کی تحقیقات کے بعد معلوم ہوا کہ یہ کبوتر درحقیقت تائیوان سے تعلق رکھتا ہے جسے پانی کے اوپر پرندوں کی ریس میں استعمال کیا جاتا تھا، جس کے دوران وہ راستہ بھول کر حادثاتی طور پر بھارت پہنچ گیا۔