ترکئے میں بھی انسانی اسمگلروں کے خلاف بڑی کارروائی ، 42   گرفتار ،14 پاکستانی اور افغان نکلے

Police nab 42 suspected migrant smugglers across Türkiye
کیپشن: Police nab 42 suspected migrant smugglers across Türkiye
سورس: google

ویب ڈیسک : ترک پولیس کے ملک بھر میں چھاپے ، مختلف شہروں سے 42 تارکین وطن انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرلیا گیا، 14 پاکستانی  اور افغان تھے۔

 رپورٹ کے مطابق ترک  کوسٹ گارڈز  نے 73 غیر قانونی تارکین وطن کو  ڈوبنے بچالیا  ان افراد کی کشتی ٹوٹ چکی تھی اور وہ  مدد کے لیے پکار رہے تھے  اسی طرح 155 دیگر   تارکین وطن کو مغربی ازمیر صوبے کے ساحل سے ناکارہ کشتیوں میں سفر سے پہلے ہی روک لیاگیا۔

ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے اعلان کیا کہ ترک حکام نے نئے سال کے موقع پر کارروائیوں میں 42 مشتبہ تارکین وطن اسمگلروں کو پکڑ لیا۔

یرلیکایا نے سماجی رابطے کی سائٹ  X پر ایک پوسٹ میں کہا، "2024 کے آخری دن، ملک بھر میں  چھاپے-37 چھاپوں میں کل 41 سمگلروں کو پکڑا گیا،" انہوں نے مزید کہا کہ مشتبہ افراد میں سے 14 غیر ملکی شہری تھے۔

انہوں نے یہ بھی  انکشاف کیا کہ مجموعی طور پر 380,807 افراد کے شناختی کارڈز کی جانچ پڑتال کی گئی اور 764 غیر قانونی تارکین وطن  کو گرفتار کرکے ملک بدری کے مراکز میں منتقل کیا گیا۔

ترکیہ وزارت داخلہ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ترکی نے 2020 سے اب تک 1.1 ملین سے زیادہ غیر قانونی تارکین وطن کو اپنی سرحدوں میں پکڑا ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں سب سے زیادہ غیر قانونی تارکین وطن افغان شہری تھے، اس کے بعد شامی شہری تھے۔

2020 سے 2023 تک ترکی میں بے قاعدگی سے آنے والوں کی آمد میں 2024 میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ حکام نے 2020 میں 122,302 تارکین وطن کو، 2021 میں 162,996، 285,205,202074 میں 2023 اور 2024 میں اب تک 175,786۔ صرف اکتوبر میں ملک میں تقریباً 5,132 غیر قانونی تارکین وطن پکڑے گئے۔

ترکئے نے تارکین وطن کی اسمگلنگ کے خلاف اپنے کریک ڈاؤن کو بھی بڑھایا ہے، 2020 سے 2023 کے درمیان 31,931 اسمگلروں کو پکڑا ہے۔ یکم جنوری 2024 سے 10 اکتوبر 2024 کے درمیان ملک بھر میں تقریباً 9,761 اسمگلروں کو حراست میں لیا گیا۔

ترکی، خاص طور پر پچھلی دہائی میں،   تارکین وطن کیلئے ایک پسندیدہ ہجرت کی منزل رہا ہے ، اور اس وقت 4.4 ملین سے زیادہ غیر ملکی باشندوں کی میزبانی کرتا ہے۔ یہ عارضی تحفظ کے تحت 3.1 ملین سے زیادہ شامیوں کی میزبانی کرتا ہے، جبکہ مزید 228,290 افراد بین الاقوامی تحفظ کی حیثیت کے تحت ملک میں مقیم ہیں۔

یورپی ممالک افریقی اور ایشیائی ممالک سے آنے والے تارکین وطن کے لیے پرکشش رہے ہیں، اور ترکیہ ان ہزاروں پناہ گزینوں کے لیے ایک ٹرانزٹ روٹ ہے جو اس کے مغربی ساحلوں  کو عبور کرکے   یونان  پہنچنا چاہتے ہیں۔

کچھ تارکین وطن اسمگلروں کی مدد سے خشکی یا سمندر پر خطرناک سفر کرتے ہیں، جو ہر ایک تارک وطن سے ہزاروں ڈالر وصول کرنے کے بعد اکثر انہیں سمندر میں لاوارث چھوڑ دیتے ہیں۔

Watch Live Public News