عوام پر 4 ہزار ارب روپےکےٹیکس بغیر اصلاحات کےلگائےگئے:شاہد خاقان عباسی

عوام پر 4 ہزار ارب روپےکےٹیکس بغیر اصلاحات کےلگائےگئے:شاہد خاقان عباسی
کیپشن: عوام پر 4 ہزار ارب روپےکےٹیکس بغیر اصلاحات کےلگائےگئے:شاہد خاقان عباسی

ویب ڈیسک: سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت کے اپنے اتحادیوں نے کہا ہے کہ بجٹ ٹھیک نہیں،عوام پر 4 ہزار ارب روپے کے ٹیکس بغیر اصلاحات کے لگائے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ آج حکومت قرضے لے کر اپنے اخراجات کو پورا کررہے ہیں،آپ لوگوں نے کوئی تیاری کی ہے اگلے سال کیلئے؟۔جو آدمی کمائے گا اس میں سے آدھا حکومت ٹیکس کی مد میں لے جائے گی۔ بجٹ میں نئی چیز لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ ہے،پاکستان کی کوئی ایک کمپنی بتا دے کہ یہ ایک بزنس فرینڈلی بجٹ ہے،آج پاکستان سے ایکسپورٹ کا کام کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے،دنیا میں ایسی مثال نہیں کہ ٹیکس کی ادائیگی کیلئے بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہو،بہت سے انوکھے طریقوں سے عوام کا بوجھ بڑھایا جارہا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسمگلنگ کو کوئی اس ملک میں روکنے والا نہیں ہے،سگریٹ کی اسمگلنگ ابھی بھی جاری ہے،کراچی لاہور کی اسٹیل ملز میں کام جاری ہوں اور فاٹا والی ملز منافع کما رہی ہیں، حکومت جو فاٹا سے کمائے اسے فاٹا کے لوگوں پر خرچ بھی کرے۔

شاہد خاقان عباسی  نے کہا کہ جو آپریشن ملک دشمن کے خلاف ہوگا ہمیں اسکی حمایت کرنی پڑے گی،ہمارے ہمسائے ملک کے حالات کیا ہیں سب دیکھ رہیں ہیں،آج ملک کے حقائق سب کے سامنے ہیں جو بہت خراب ہیں۔انصاف کا نظام آپ کے سامنے ہے، 5 سال سے کیس چل رہا ہے،ابھی کورٹ میں پتہ چلا کہ ایک شخص کاکیس 2011ء سے چل رہا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سیاست چلانے کے لیے نیب کا ادارہ بنایا گیا تھا، نیب آج بھی سیاست ہی چلا رہا ہے،اس کیس میں منوں کے حساب سے کاغذات جمع کرائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا تھا کہ کیس ہم نہیں بانیٔ پی ٹی آئی بنواتے تھے،بانیٔ پی ٹی آئی کے ساتھی کہتے تھے کہ جنرل باجوہ کیس بنواتے تھے۔

سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا ہے کہ ملک ترقی اس لیے نہیں کرتا کیوں کہ کوئی بھی سرکاری افسر فیصلے نہیں کرتا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ حکومت وعدہ کر کے آئی تھی کہ سب سے پہلے نیب کو ختم کریں گے،اس کے بجائے انہوں نے اسمبلی بند کر کے آرڈیننس لا کر اسےمضبوط کیا۔

Watch Live Public News