امریکی خلائی جہاز نے چاند پر لینڈنگ کے ایک ہفتہ بعد کام کرنا چھوڑ دیا

امریکی خلائی جہاز نے چاند پر لینڈنگ کے ایک ہفتہ بعد کام کرنا چھوڑ دیا
کیپشن: The American spacecraft stopped working a week after landing on the moon

ویب ڈیسک: امریکی خلائی جہاز اوڈیسئیس نے چاند پر لینڈنگ کے ایک ہفتے بعد کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ کمپنی کے انجنیئرر کا کہنا ہے کہ سورج کی روشنی سے محرومی کے بعد خلائی گاڑی کی بیٹری چند گھنٹوں میں مردہ ہو گئی اور برقی آلات نے کام چھوڑ دیا۔

تفصیلات کے مطابق ناسا نے ٹیکساس کی ٹیک کمپنی انٹیوٹیو مشینز کو یہ روبوٹک خلائی گاڑی تیار کرنے کے لیے 11 کروڑ 80 لاکھ ڈالر دیے تھے۔

ٹیکساس میں قائم کمپنی ،انٹیوٹیو مشینز کا خلائی جہاز یا چاند گاڑی اوڈیسئس جسے شمسی توانائی اور مواصلاتی رکاوٹیں درپیش تھیں، کمپنی کی توقع سے زیادہ دیر تک کام کرتی رہی۔

اس خلائی گاڑی کی چھ ٹانگیں ہیں جس کی مدد سے وہ چاند کی سطح پر کھڑی ہو کر سائنسی تجربات کر سکتی تھی۔ لیکن اترتے وقت اس کا زوایہ غلط ہونے سے وہ ایک طرف جھک گئی اور بیٹری چارج کرنے والے سولر پینلز تک پہنچنے والی سورج کی روشنی محدود ہو گئی جس کا اثر بیٹری کی کارگردگی پر پڑا۔

کمپنی کے انجینئرر کا کہنا ہے کہ سورج کی روشنی سے محرومی کے بعد خلائی گاڑی کی بیٹری چند گھنٹوں میں مردہ ہو گئی اور اس میں نصب برقی آلات نے اپنا کام چھوڑ دیا ہے۔

اس کا اختتام اس وقت ہوا جب فلائٹ کنٹرولرز کو اوڈیسیئس سے ایک آخری تصویر موصول ہوئی اور اس کے کمپیوٹر اور پاور سسٹم کو اسٹینڈ بائی کا حکم دیا۔

اس طرح اگر وہ چاند کی کڑی سرد رات کو برداشت کر سکی تو یہ گاڑی ممکن ہے مزید دو سے تین ہفتوں میں دوبارہ کام شروع کر دے، جب سورج کی روشنی کی محدود مقدار اس کے سولر پینلز کو ملنے لگے گی۔