اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز کا فیصلہ عدالت کا فیصلہ ہوتا ہے اور ہر ادارہ سپریم کورٹ کے احکامات پرعملدرآمد کا پابند ہے۔ سپریم کورٹ میں عدالتی اصلاحات سے متعلق بل پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ کسی بھی جج کے خلاف ریفرنس آنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، جب تک ریفرنس سماعت کے لیے مقررنہ ہو اس کی کوئی اہمیت نہیں، کسی جج کے خلاف ریفرنس اس کو کام کرنے سے نہیں روک سکتا، سپریم جوڈیشل کونسل کی رائے آنے تک جج کو کام کرنے سے نہیں روکا جا سکتا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس میں بھی عدالت نے یہی فیصلہ دیا تھا، ججز کے خلاف شکایات آتی رہتی ہیں، مجھ سمیت سپریم کورٹ کے اکثرججزکے خلاف شکایات آتی رہتی ہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ انتخابات کے مقدمے میں بھی کچھ ججزکونکال کرفل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا، سپریم کورٹ کے ججز کا فیصلہ عدالت کا فیصلہ ہوتا ہے اور ہر ادارہ سپریم کورٹ کے احکامات پرعملدرآمد کا پابند ہے۔