کوئٹہ: ( پبلک نیوز) صوبہ بلوچستان کے ضلع خاران میں دھماکے سے گیارہ افراد زخمی ہو گئے جنھیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق دہشتگردوں نے تقریباً 5 کلوگرام دھماکا خیز مواد ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا تھا۔ اسے ضلع خاران کے علاقے چیف چوک میں لا کر اڑا دیا گیا۔ دہشتگردی واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز، بم ڈسپوزل سکواڈ کا عملہ اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں۔ زخمیوں کو ایمبیولینسوں کے ذریعے ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم دو زخمیوں کو تشویشناک حالت کے سبب کوئٹہ ریفر کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے دہشتگرد واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی میں بے گناہوں کے زخمی ہونے پر دکھ اور افسوس ہے۔ انہوں نے دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک دشمن صوبہ بلوچستان کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں لیکن ان بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ عبدالقدوس بزنجو کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کی عفریت کے خاتمے کے لیے صوبے کی عوام سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ خیال رہے کہ دو روز قبل پنجگور ٹاؤن کے علاقے چتکان بازار میں بم دھماکا ہوا تھا جس میں دو شہری جاں بحق جبکہ 3 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ دہشتگردوں نے یہ دھماکا خیز مواد بھی ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا ہوا تھا۔ ایف سی کی گاڑی وہاں پہنچی تو اسے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے اڑا دیا گیا۔