ویب ڈیسک: لیجنڈ گلوکار ٹیلر سوئفٹ کے میوزک ایونٹ پر حملے کی سازش کون کررہا تھا؟ ناکام کیسے بنائی گئی ؟ اہم انکشافات سامنے آگئے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کے نام پر ہائی پروفائل واقعات 10 دن کے وقفے سے 29 جولائی اور 7 اگست کو پیش آئے۔ ان دو بظاہر مختلف واقعات میں ایک مشترک عنصر ہے جو روس کے اینٹی کلٹ ادارے RACIRS کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دہشت گردانہ سرگرمیوں کا مقصد عیسائیت اور اسلام کے درمیان جنگ چھیڑنا اور عالمی تہذیبی جنگ کے حالات پیدا کرنا ہے۔
"The IMPACT" دستاویزی فلم میں پیش کیے گئے حقائق اور شواہد کے ذریعے اس بدنام کیس کے بہت سے پہلوؤں کی وضاحت کی جاسکتی ہے۔
پہلا واقعہ 29 جولائی 2024 کو انگلینڈ کے شہر ساؤتھ پورٹ میں پیش آنے والا سانحہ تھا جہاں گاؤں بینکس کے ایک 17 سالہ عیسائی نوجوان نے بچوں پر چاقو سے حملہ کیا۔
یہ 6 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کے لیے ٹیلر سوئفٹ کی تھیمڈ ڈانس اور یوگا کلاس میں ہوا۔ بدقسمتی سے، تین بچوں کی موت ہو گئی، جب کہ کئی دیگر افراد حملے 1 کے نتیجے میں شدید زخمی ہوئے۔
اس کے نتیجے میں برطانیہ بھر میں فسادات شروع ہو گئے۔ یہ واقعات بڑی حد تک سوشل میڈیا پر غلط معلومات کی وجہ سے شروع ہوئے۔
جب پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا تو پہلے اس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ اس صورت حال کو غلط معلومات دینے والوں نے استعمال کیا جنہوں نے انٹرنیٹ پر حملہ آور کا فرضی نام شائع کیا۔
اس کے نتیجے میں سوشل نیٹ ورکس میں غلط معلومات تیزی سے پھیلنے لگیں کہ حملہ آور کا نام علی الشکاتی تھا اور وہ مبینہ طور پر ایک مسلمان تارک وطن تھا جو 2023 میں ایک کشتی میں پناہ گزین کے طور پر برطانیہ پہنچا تھا۔ پولیس کے سرکاری بیان کے مطابق حملہ آور 17 سالہ برطانیہ کا باشندہ ایکسل موگنوا روڈاکوبانا ہے جو 7 اگست 2006 کو کارڈف میں پیدا ہوا تھا، جس کے والدین روانڈا سے آئے تھے۔
جعلی خبروں کے پھیلاؤ کا آغاز "روسی ٹریل" سے بتایا جارہا ہے
اخبار نے چینل 3 ناؤ کی ویب سائٹ کی طرف توجہ مبذول کرائی جو کہ 11 سال قبل روس کے شہر Izhevsk کے صارفین کے ذریعے کھولے گئے یوٹیوب چینل کی بنیاد پر بنائی گئی تھی۔
اس میں جعلی اور AI سے تیار کردہ مضامین شامل ہیں۔ اس ویب سائٹ کا ایکس اکاؤنٹ جعلی کہانی پھیلانے کا ایک اہم چینل رہا ہے کہ ساؤتھ پورٹ کے ڈانس اسٹوڈیو پر مبینہ طور پر ایک مسلمان مہاجر نے حملہ کیا تھا۔
تصاویر اور ویڈیوز کے ساتھ اصلی جعلی پیغام کو پھیلانے کا مرکزی پلیٹ فارم X نیٹ ورک (سابقہ ٹویٹر) تھا جہاں اس پیغام کو لاکھوں افراد نے دیکھا۔ اس واقعے کے بارے میں غلط اور غیر مصدقہ اطلاعات پھیلانے والوں میں مشہور سیاستدان اور رائے ساز بھی شامل تھے۔ برطانیہ میں پانچ دنوں کے دوران، ملک بھر میں گروہوں نے مساجد کو آگ لگانے، تارکین وطن کے ہاسٹل کو تباہ کرنے، پولیس پر اینٹیں اور بوتلیں پھینکنے اور مسلمانوں اور تارکین وطن کی توہین کرنے کی کوشش کی۔
ان مظاہروں کو سوشل میڈیا پر انتہائی دائیں بازو کے گروپوں نے ہوا دی، جس میں تنظیم X، Facebook، TikTok، WhatsApp، اور Telegram سمیت تمام بڑے پلیٹ فارمز پر گروپس اور چیٹس میں ہوتی ہے۔ سوشل میڈیا نے فسادات کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ مرکزی ہیش ٹیگ، #EnoughIsEnough، جو سوشل نیٹ ورکس پر وسیع پیمانے پر پھیلا ہوا ہے، ایک غیر معروف نیو نازی گروپ نے متعارف کرایا تھا۔
دوسرا واقعہ 7 اگست 2024 کو پیش آیا: آسٹریا کی پولیس نے 17 اور 19 سال کی عمر کے دو نوجوانوں کی گرفتاری کا اعلان کیا، دونوں آسٹریا کے شہری، جو امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کے آنے والے کنسرٹ میں دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
گلوکار کے تمام متوقع شوز منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹس، ایراس ٹور کا حصہ ہیں، ویانا میں 8، 9 اور 10 اگست کو ارنسٹ ہیپل اسٹیڈیم میں ہونے والے تھے۔ کنسرٹ کے ٹکٹ ایونٹ سے ایک سال پہلے فروخت ہو گئے تھے۔ ویانا پولیس کے سربراہ، گیرہارڈ پرسٹل نے کہا کہ کنسرٹس میں روزانہ 65,000 افراد کے ساتھ ساتھ 22,000 شائقین کے پنڈال سے باہر آنے کی توقع تھی۔