’’سعودی عرب اور اسرائیل کے معاہدے سے خطے کو فائدہ ہو گا‘‘

’’سعودی عرب اور اسرائیل کے معاہدے سے خطے کو فائدہ ہو گا‘‘

ویب ڈیسک: سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے مابین تعلقات معمول پر لانے کے لئے کسی بھی ممکنہ معاہدے سے مشرق وسطی کو فائدہ ہو گا، لیکن یہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین امن عمل کی پیشرفت پر منحصر ہے۔

شہزادہ فیصل بن فرحان نے سی این این کو انٹرویو کے دوران کہا خطے میں اسرائیل کی حیثیت کو معمول پر لانا پورے خطے کے لیے سود مند ہو گا، یہ معاشی، معاشرتی اور سلامتی کے نقطہ نظر سے انتہائی مددگار ثابت ہو گا۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان آل سعود کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا طویل عرصے سے سعودی عرب کے وژن کا حصہ رہا ہے، انہوں نے کہا کہ مملکت نے 1967 کی حدود میں فلسطینی ریاست کے قیام کے بدلے میں اس اقدام کا تصور کیا تھا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سعودی عرب کی جانب سے اسی طرح کے امن معاہدے کی بات کی گئی تھی۔

اس سے قبل بھی کئی عرب ریاستوں کی جانب سے اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ 1967 کی جنگ میں مقبوضہ علاقوں گولان ہائٹس، مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے سمیت دیگر سے مکمل انخلا کرے  تاکہ سفارتی تعلقات معمول پر لائے جا سکیں۔

رواں سال فروری میں شہزادہ فیصل نے عرب لیگ کے وزرائے خارجہ سے بات چیت میں کہا تھا کہ سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کا پابند ہے، فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور کسی بھی حل تک پہنچنے کے لئے ہر طرح کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔