اس حوالے سے مریم نواز نے بھی ایک ٹوئٹر صارف کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کیا، انکا اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہناتھا کہ آج کی سب سے بڑی بریکنگ نیوز یہ ہے کہ طارق بشیر چیمہ اور چوہدری سالک حسین اپوزیشن کے پاس پہنچ گئے تاکہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف ووٹ دیں۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل طارق بشیر چیمہ نے وفاقی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور کہا تھا کہ انہوں نے اس استعفے کے بارے میں چوہدری شجاعت حسین کو بتا دیا۔ طارق بشیر چیمہ نے یہ بھی کہا کہ ق لیگ میں ہوں، چوہدری صاحب کے ساتھ ہوں، ان کا ورکر ہوں۔ دوسری جانب مریم اورنگزیب نے اسمبلی میں موجود اپوزیشن کے 174 ایم این ایز کی لسٹ ٹویٹ کر دی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل این کے 84، پی پی پی 56، ایم ایم اے 14، اے این پی 1، بی این پی مینگل کے 4 ایم این ایز ہیں، ایم کیو ایم کے 6، بی اے پی کے 4، جمہوری وطن پارٹی کا 1 آزاد 4 ایم این ایز شامل ہیں۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق قائد حذب اختلاف شہباز شریف کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی عدم اعتماد کی قرارداد پرووٹنگ کی جائےگی۔ وزیر اعظم عمران خان کےخلاف عدم اعتماد کی قرارداد پرووٹنگ ایجنڈےمیں شامل ہے۔ اس قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ایوان وزیراعظم عمران خان پرعدم اعتماد کرتا ہے، عمران خان ایوان کا اعتماد کھوچکے لہٰذا وزیراعظم کے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے۔صدر پاکستان مسلم لیگ ن محمد شہباز شریف سے مسلم لیگ ق کے ایم این اے طارق بشیر چیمہ اور چوہدری سالک حسین کی ملاقات pic.twitter.com/amqlrEgw7d
— PML(N) (@pmln_org) April 3, 2022
صدر پاکستان مسلم لیگ ن محمد شہباز شریف سے مسلم لیگ ق کے ایم این اے طارق بشیر چیمہ اور چوہدری سالک حسین کی ملاقات ہوئی. دونوں رہنماء پارلیمنٹ پہنچے تو اپوزیشن اراکین نے ڈیسک بجا کر انکا استقبال کیا. اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ووٹ ڈالنے نہیں آیا کسی اور کام سے آیا ہوں۔