انٹرنیٹ سے توہین آمیز مواد ہٹانے کی درخواستوں پر فیصلہ جاری

انٹرنیٹ سے توہین آمیز مواد ہٹانے کی درخواستوں پر فیصلہ جاری
لاہور (پبلک نیوز) انٹرنیٹ سے توہین آمیز مواد ہٹانے سے متعلق درخواستوں پر لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ چیف جسٹس قاسم خان نے بارہ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر ایک ہی نوعیت کی پانچ درخواستیں نمٹا دیں۔ چیف جسٹس نے حکومت کو سات اہم ہدایات جاری کر دیں۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم آخری رسول ہیں۔ پرائمری سے ماسٹرز تک اس بارے مضمون شامل کیا جائے۔ حکومت پی ٹی اے کے زیر نگرانی آئی ٹی ماہرین پر مشتمل سپیشل سیل تشکیل دے۔ سوشل میڈیا کے دفاتر پاکستان مین بنوانے پر زور دیا جائے تاکہ ان سے کارروائی کے لیے بات چیت ہو سکے۔ غیر مناسب مواد کی روک تھام کے لیے فوری کاروائی کی جائے۔ حکومت آفیشل ویب سائٹ ڈیزائن کرے جہاں قران و حدیث سے متعلق مستند آرٹیکل رکھے جائیں۔ آفیشل ویب سائٹ پر پورٹل بنایا جائے جہاں مستند اسلامی ویب سائٹس اور پیجز کے لنک موجود ہوں۔ توہین آمیز مواد بارے ہونے والی کارروائی کو ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے تاکہ لوگوں کو آگاہی ملتی رہے۔ آفیشل ویب سائٹ کی سوشل میڈیا اور میڈیا میں تشہیری مہم چلائی جائے۔ غیر مناسب مواد پر اگر کوئی شکایت نہ آئے تو اتھارٹی خود مواد چیک کر کے قانون کے مطابق کارروائی کرے۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔