وزیر اعظم   کی  روسی صدر پوٹن  سے ملاقات، دوبارہ منتخب ہونے پر مبارک باد

وزیر اعظم   کی  روسی صدر پوٹن  سے ملاقات، دوبارہ منتخب ہونے پر مبارک باد

(ویب ڈیسک ) وزیراعظم محمد شہباز شریف اور روس کے صدر ولادی میرپیوٹن نے تجارت اور توانائی سمیت  مختلف شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیراعظم  محمد شہباز شریف نے  کہا ہے کہ کوئی جغرافیائی سیاسی تبدیلی ہمارے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتی، دونوں ممالک کے تعلقات مثبت سمت میں گامزن ہیں، ہمیں مستقبل میں اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینا ہو گی۔

  وزیراعظم   محمد شہباز شریف  اور   روس کے صدر ولادی میر پیوٹن  کی  ملاقات ہوئی۔   وزیراعظم نے صدر پیوٹن کو دوبارہ روس کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ ان کی قیات میں روس  مزید ترقی کرے گا۔

وزیراعظم نے  کہا کہ آپ سے ملاقات کر کے اچھا لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ   پاکستان کے روس کے ساتھ باہمی تعلقات ہیں، پاکستان اور روس عرصہ دراز سے دوست ممالک ہیں، ہمیں مستقبل میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہوگا ، پاکستان کے روس کے ساتھ دیرینہ اور کاروباری تعلقات ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ   پاکستان اور روس کے تعلقات مثبت سمت میں گامزن  ہیں ، میں آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہوں تاکہ ان تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکے ۔

ان کا کہنا تھا کہ  ہم آپ کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور باہمی تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں جو اس وقت ایک ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ میری درخواست پر آپ نے پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا تھا ،   روس سے تیل کے سپلائی ہمیں موصول ہوئی ہے ،ہم اس کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلقات مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں  اور  کوئی جغرافیائی سیاسی تبدیلی ان تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتی اور نہ ہی دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات ہمارے تعلقات پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ  پاکستان کے روس کے ساتھ پرانے کاروباری روابط ہیں ،ہمیں مستقبل میں ان  تعلقات کو مزید مستحکم بنانا ہوگا ۔ پچھلی ملاقات میں بھی میں نے آپ سے ذکر کیا تھا کہ 60ء اور 70 ءکی دہائی میں ہم نے بارٹر سسٹم کے تحت تجارت کا آغاز کیا تھا اور ہم سابق سوویت یونین سے مشینری اور دیگر مصنوعات درآمد کرتے اور ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات  درآمد کرتے رہے ہیں ، ہمیں مالیاتی اور دیگر بینکاری مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے،   روس کے ساتھ بارٹر سسٹم کے تحت تجارت کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں جو پاکستان کیلئے فائدہ مند ثابت ہو گی اور اس سے ہم بہت سے دیگر مسائل پر قابو پا سکتے ہیں ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ  اپنی اور پاکستانی قوم کی طرف سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ ہم روس کے ساتھ تعلقات کو  مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔

اس موقع پر روس کے صدر ولادی میرپیوٹن نے کہا کہ آپ سے دوبارہ مل کر بہت خوشی ہو رہی ہے ، دو سال پہلے ہم شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر سمرقند میں ملے تھے، ہم نے دو طرفہ امور کو آگے بڑھانے پر بات چیت کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ   پاکستان اور روس کے درمیان بہترین تعلقات ہیں ، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط کی بدولت دو طرفہ تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے ۔

  روس کے صدر نے کہا کہ توانائی اور زراعت کے شعبوں میں ہم اپنے تعاون کو بڑھا سکتے ہیں ، غذائی تحفظ کے شعبے میں بھی پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھائیں گے ۔

Watch Live Public News