ویب ڈیسک: مودی کے تیسری بار اقتدار میں آتے ہی کرپشن کی نئی کہانی منظرعام پر آگئی۔
تفصیلات کے مطابق میڈیکل کالج میں داخلہ پیپر لیک کر کے لاکھوں نوجوانوں کا مستقبل داؤ پر لگانے والی بلیک لسٹ فرم مودی کی قیادت والی کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ میں بھرتی امتحان کے دوسرے مرحلے کا انعقاد کر رہی ہے۔گجرات میں واقع ایڈوٹیسٹ سالیوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ کو پیپر لیک معاملے میں بلیک لسٹ کیا ۔
مودی حکومت نے سی ایس آئی آر کو سیکشن آفیسر اور اسسٹنٹ سیکشن آفیسر کی نئی بھرتیوں کے لیے ممنوعہ شدہ فرم میں امتحان انعقاد کرنے کا حکم دیا۔
دی وائر کے مطابق ایڈوٹیسٹ کے بانی سریش چندر آریہ ہندو تنظیم کے صدر ہیں اور مودی کو ان کے منقعد کردہ پروگراموں میں شرکت کرتے دیکھا گیا ہے ، کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر ونیت آریہ کو گرفتار کیا گیا لیکن کمپنی کو ابھی بھی بی جے پی سے امتحانی ٹھیکے مل رہے ہیں۔
سی ایس آئی آر کی جانب سے امتحان کے دوسرے مرحلے کا سرکاری نوٹیفکیشن جاری کیا لیکن امتحان تنازعات کا شکار ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر ونیت آریہ یوپی پولیس کی گرفتاری سے بچنے کے لیے بیرون ملک فرار ہو گئے ہیں۔ حیرت کی بات ہے کہ امتحان کے پہلے مرحلے میں دھوکہ دہی کے الزام میں امیدوار جیل میں ہیں لیکن ان کے نام کامیاب امیدواروں کی فہرست میں ڈال دیے گئے ہیں، دھوکے اور کرپشن کے الزامات کے باوجود مودی کی سربراہی میں کمپنی امتحان منقعد کرے گی۔
مودی کے انتہاپسند اور کرپٹ ایجنڈے کے باعث بھارت کا تعلیمی نظام بربادی کی جانب گامزن ہے۔مودی کی کرپٹ پالیسیوں نے دو کڑور نوجوانوں کے مستقبل کو اندھیرے میں دھکیل دیا ہے۔