پولیس اہلکاروں کا مبینہ ٹارگٹ کلر ساتھیوں سمیت گرفتار،ہوشربا انکشافات

پولیس اہلکاروں کا مبینہ ٹارگٹ کلر ساتھیوں سمیت گرفتار،ہوشربا انکشافات
کیپشن: Alleged target killer of police officials arrested along with associates, Hosharba revelations

ویب ڈیسک: لاہور میں پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے والے ٹارگٹ کلر پولیس نے دبوچ لیا ہے۔ جس کی گرفتاری کے ساتھ ہوشربا انکشافات بھی کیے گئے ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق مبینہ ٹارگٹ کلر کی شناخت فیضان کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس نے 2 خواتین سمیت 4 ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیموں نے ٹارگٹ کلر کے انکشاف پر تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کردیا گیا ہے۔ ٹارگٹ کلر کے مزید 14 ساتھیوں کا لاہور کے مختلف مقامات پر موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ 

انکشاف ہوا ہے کہ ٹارگٹ کلر کے ساتھی پولیس کے دو اعلی افسران سمیت اہلکاروں کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ ٹارگٹ کلر کا ہدف دیگر اہم شخصیات اور اہم تنصیبات بھی تھیں۔ 

تحقیقاتی ٹیموں نے مبینہ دہشت گردوں کو تفتیش کے لئے سی ٹی ڈی سنٹر منتقل کردیا۔ حراست میں لئے گئے افراد سے جدید اسلحہ اور دیگر سامان بھی برآمد کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنے والے ملزم کی اصل شناخت اور اہم انکشافات  سامنے آگئے۔ گرفتار ملزم کا اصل نام محمد فیضان بٹ ولد فیاض احمد بٹ ہے اور بادامی باغ کا رہائشی ہے۔ شناختی کارڈ کے مطابق ملزم کی عمر صرف 21 برس ہے۔

پبلک نیوز کو ٹارگٹ کلر کا اصل شناختی کارڈ اور موجودہ تصویر موصول ہوگئی۔ ملزم نے پولیس کی حراست میں اہم انکشافات بھی کیے ہیں۔ محمد فیضان  افغانستان کی دہشت گرد  کالعدم تنظیم سے رابطے میں تھا۔

ملزم نے تفتیشی ٹیموں کو بیان دیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنے کا ٹاسک بھی دہشت گرد تنظیم سے ملا۔  ملزم نے اعتراف کیا کہ اسے مبینہ طور پر 6 لاکھ روپے میں 6 پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنا تھا۔ 

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم کو الفلاح ٹاؤن اس کی ماں کی رہائشگاہ سے گرفتار کیا گیا۔

Watch Live Public News