(ویب ڈیسک ) بنگلہ دیش میں ایک بار پھر پُرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے جس میں اب تک 20 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں.
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مختلف شہروں میں ہنگاموں کے دوران 20افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔
طلبہ تنظیموں نے آج سے حکومت کے خلاف سول نافرمانی کی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سول نافرمانی تحریک میں ٹیکس ، یوٹیلیٹی بل ادا نہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔اس کے علاوہ مظاہرین نےتمام فیکٹریوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا جبکہ مظاہرین نے ایک ہسپتال کے باہر کاروں اور موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی۔
دارالحکومت ڈھاکا میں موبائل فونز پر انٹرنیٹ سروس مکمل بند کردیا گیا۔
تمام بڑے شہروں میں مظاہرےجاری ہیں اور بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین نے حکومت کے استعفے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔