(ویب ڈیسک ) اسرائیلی میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں کم از کم 10,000 اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔
Yedioth Ahronoth اخبار نے کہا کہ غزہ جنگ میں زخمی ہونے کی وجہ سے ہر ماہ تقریباً 1000 فوجیوں کو وزارت دفاع کے بحالی کے شعبے میں منتقل کیا جاتا ہے۔
روزنامہ نے کہا کہ "فوج غزہ کی پٹی میں طویل مہینوں کی لڑائی کے دوران کم از کم 10,000 فوجی ہلاک اورزخمی ہوچکے ہیں۔
اخبار نے کنیسٹ ( اسرائیل کی پارلیمنٹ) پر 22 جولائی سے اکتوبر کے وسط تک لازمی فوجی سروس میں توسیع کے لیے قانون سازی کیے بغیر گرمیوں کی چھٹیوں پر جانے پر تنقید کی۔
فوج کی نہال بریگیڈ میں ایک اسرائیلی فوجی کی والدہ نے اخبار کو بتایا کہ " اسرائیل کی جنگوں کی تاریخ میں ایسی کوئی صورت حال نہیں ہے… جہاں فوجی دشمن کے علاقے کے اندر، ناموافق حالات میں، مسلسل 10 ماہ تک لڑتے رہیں۔"
اخبار کے مطابق اسرائیل کے زیر قبضہ شامی گولان کی پہاڑیوں میں خدمات انجام دینے والی خواتین فوجیوں کو غیر متوقع طور پر ان کی سروس میں چار ماہ کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
غزہ کی صحت کے حکام کے مطابق اب تک تقریباً 39,600 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اور تقریباً 91,400 زخمی ہیں۔
ادھر اسرائیل پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کا الزام ہے، عدالت نے اسرائیل کو جنوبی شہر رفح میں اپنی فوجی کارروائی کو فوری طور پر روکنے کا حکم دیا تھا، جہاں 6 مئی کو حملے سے قبل 10 لاکھ سے زائد فلسطینیوں نے جنگ سے پناہ لی ہوئی تھی۔