غیر شرعی نکاح کیس کےفیصلے کی حمایت کرنا مشکل ہے، بلاول بھٹو

غیر شرعی نکاح کیس کےفیصلے کی حمایت کرنا مشکل ہے، بلاول بھٹو
کیپشن: غیر شرعی نکاح کیس کےفیصلے کی حمایت کرنا مشکل ہے، بلاول بھٹو

ویب ڈیسک:  پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف دورانِ عدت نکاح کیس کے فیصلے پر کہا ہے کہ ’’میرے لیے اس کی حمایت کرنا قدرے مشکل ہے‘‘۔ 

نجی چینل کو دیے گئے انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ غیر شرعی نکاح کیس کے اس نتیجے کی حمایت کرنا مشکل ہے۔ واضح رہے کہ دورانِ عدت نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7، 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس طرح عدت نکاح کیس پر میڈیا رپورٹنگ کی جارہی ہے میں اس کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ماضی میں کی گئی کوششوں پر بھی اس فیصلے سے منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

  بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتخابات کے بعد پیپلزپارٹی وزیراعظم، صدر مملکت، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔مسلم لیگ (ن) پورے ملک سے ہار رہی ہے اور مریم نواز کا وزیراعلیٰ یا وزیراعظم بننا خواب ہے۔

’’ایک جماعت حیدرآباد میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کررہی ہے‘‘

دوسری جانب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے انتخابی مہم کے دوران جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوسیاسی جماعتیں ہمارامقابلہ کرناچاہتی ہیں، عوام انکی اصلیت اور ماضی سے متعلق جانتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے بھائی اور بہنوں کے ساتھ یہاں موجود ہوں، حیدرآباد کی عوام کا میں شکر گزار ہوں، آپ نے مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے بلدیاتی الیکشن میں جیالا مئیر جتوایا ، نفرت اور تقسیم کی سیاست کو حیدرآباد کی عوام مسلسل دیکھتے آرہے ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عوام نقصان اٹھاتے رہے، قربانیاں دیتے رہے پر کبھی ظالم، آمر اور یزید کے سامنے نہیں جھکے، آج بھی جو الیکشن میں ہمارا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں آپ ان کی اصلیت اور ماضی کے بارے میں جانتے ہیں، آپ نے دیکھا نوے کی دہائی میں انہوں نے اس شہر کے ساتھ کیا کیا،آپ انکی نفرت اور تقسیم کی سیاست سے واقف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کےپاس عوامی معاشی معاہدہ لےکرآیاہوں،میں بینظیر بھٹو انکم سپورٹ کارڈ کی رقم میں اضافہ کروں گا،میں اپنے مزدوروں کی مدد بینظیر مزدور کارڈ کے ذریعے کروں گا انشااللہ،عوام کو ملک میں 30 لاکھ گھر بنا کر دوں گا،نوجوانوں کی مدد یوتھ کارڈ کے ذریعے کریں گے۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہم مہنگائی ،بے روز گاری اور غربت کا مقابلہ کر نا جانتے ہیں،آپ تیر پر ٹھپہ لگا کر مہنگائی ،غربت اور بے روز گاری کا خاتمہ کریں، آپ کو کہا جائے گا کہ شیر، پتنگ ،تارے کو ووٹ دیں، آپ نے کہنا ہے کہ صرف تیر پر مہر لگانی ہے، جو نفرت کی سیاست کرنے والوں کا راستہ روکے گا، آپ نےووٹ کی طاقت سے انکی نفرت اورتقسیم کی سیاست کودفن کرناہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کامیاب ہو کر سندھ کے ہر ضلع میں یونیورسٹی ہوگی، ہر جگہ صحت کی معیاری سہولت دیں گے، حکومت بنانے کے فوری بعد اس پر عملدرآمد کروں گا ، جو وفاق کے پیسے صوبوں میں آنے تھے وہ نہیں مل رہے، سالانہ 300 ارب جو ضائع ہوتا ہے وہ عوام پر خرچ کروں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سالانہ صرف اشرافیہ کو ایک ہزار ارب سبسڈی دی جاتی ہے، ہمیں یہ سبسڈی نوجوانوں، مزدوروں کو دلوانی ہے ،الیکشن میں چند دن ہیں دن رات محنت کرنی ہے ، آپ نے سب کو سمجھانا ہے، ہم نہ صرف حیدر آباد کے دکھ کا احساس کرتے ہیں بلکہ آپ کے مسائل سمجھتے ہیں۔