پی ٹی آئی کا بلے کے انتخابی نشان کے حصول کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

پی ٹی آئی کا بلے کے انتخابی نشان کے حصول کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع
لاہور: پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) نے بلے کے انتخابی نشان کے حصول کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کر دی گئی ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی درخواست قابل سماعت ہی نہیں تھی، الیکشن کمیشن اس معاملے میں فریق ہی نہیں بن سکتا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے برعکس پی ٹی آئی کے خلاف امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن نے بلے کا انتخابی نشان واپس لیتے وقت شواہد کو مدنظر نہیں رکھا، بغیر شواہد فیصلہ کر کے بلے کا انتخابی نشان چھینا گیا، پشاور ہائیکورٹ نے بھی فیصلے میں حقائق کو مدنظر نہیں رکھا، پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے ۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کا عبوری حکم کالعدم قرار دیاجائے۔ گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے انٹر اپارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کے کیس کا محفوظ فیصلہ سنا یا تھا۔ پشاور ہائیکورٹ نے حکم امتناح واپس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 22 دسمبر کا فیصلہ بحال کردیا تھا۔ واضح رہے کہ 26 دسمبر 2023 کو پشاور ہائیکورٹ نے بلے کا نشان واپس لینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن کے فیصلے پرحکم امتناع جاری کرتے ہوئے کیس کا فیصلہ ہونے تک الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کیا تھا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا تھاکہ چھٹیوں کے ختم ہونے کے بعد پہلے ڈبل بینچ میں کیس سنا جائے۔ خیال رہے کہ 22 دسمبر 2023 کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لے لیا تھا۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے 18 دسمبر کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا اور ایک روز قبل پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 22 دسمبر تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے دائر درخواستوں پر فیصلہ سنانے کی ہدایت کی تھی۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے انتخابی نشان کے حصول کیلئے الیکشن کمیشن کی ہدایت پر 3 دسمبر کو انٹرا پارٹی انتخابات کرائے تھے، جس میں بیرسٹر گوہر بلا مقابلہ چیئرمین جبکہ عمر ایوب پارٹی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے تھے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔