عمران خان کے گھر کا فون ٹیپ کیا گیا، شیریں مزاری کا الزام

عمران خان کے گھر کا فون ٹیپ کیا گیا، شیریں مزاری کا الزام
پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے الزام عائد کیا ہے کہ چیئرمین عمران خان کے گھر کا فون ٹیپ کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود فون ٹیپنگ ہو رہی ہے۔ اپنے بیان میں شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف کرپشن پر کچھ نہیں مل رہا تو ان کی فیملی کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ مریم نواز روزانہ مداخلت کی بات کرتی ہیں۔ سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ مقتدر حلقے سیاسی بحران کیوں بڑھا رہے ہیں، الیکشن کی تاریخ دیں۔ ہم لوڈشیڈنگ، مہنگائی اور آئی ایم ایف میں پھنس گئے ہیں۔ شیریں مزاری نے کہا کہ پورے پاکستان میں جلسے ہوئے، یہ اس سے یہ گھبرا گئے ہیں۔ عمران خان اور پرنسپل سیکریٹری کی فون کالز باہر آتی ہیں تو یہ غیر قانونی ہے۔ دلچسپ بات ہے کہ آئی ایس آئی نے کہا ہم نے 7 ہزار فونز ٹیپ کیے۔ لیکن اب بھی سپریم کورٹ فیصلے کے باوجود فون ٹیپنگ ہورہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 1997ء کی ججمنٹ پڑھیں، جب حکومت گرائی گئی، فون ٹیپنگ ہوئی۔ فون ٹیپ کرنا آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ عمران خا ن کے گھرکا فون ٹیپ کیا گیا۔ فون ٹیپنگ غیر قانونی ہے۔ عدالت نے اس کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے فون کالز ریکارڈ کرنے سے منع کیا تھا۔ دوسری جانب فواد چودھری نے کہا کہ 1100 ارب روپے بچانے کے لئے حکومت نے خود کو این آر او ٹو لے لیا ہے۔ حکومت نے کرپشن کے قوانین نہ بنانے کا عزم کیا ہوا ہے۔ فواد چودھری نے کہ لوگوں پر الزامات لگائے جا رہے ہیں، کل بھی فرح گوگی پر الزامات لگائے گئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ن لیگ نے یہ الزام لگائے ہیں۔ پاکستان میں ٹیلی فون کالز ٹیپ ہو رہے ہیں، پھر انہیں ٹیمپر کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب حکومت بنی شہباز شریف نے بیان دیا کہ 20 پلانٹس بند ہیں۔ حماد اظہر نے مطالبہ کیا کہ ان پلانٹس کا نام بتائیں، لیکن وہ لسٹ ابھی تک نہیں آئی۔ سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کا بنیادی مسئلہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ہے۔ ٹیکس لگنے اور آئی ایم ایف کی شرائط تسلیم کرنے پر کوئی مزاحمت نہیں ہوئی۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔