سانحہ 9 مئی کو ایک سال مکمل ہونےکوہے،اس پر شہدا کےلواحقین کا اظہار خیال

کیپشن: سانحہ 9 مئی کو ایک سال مکمل ہونےکو,اس پر شہدا کےلواحقین کا اظہار خیال

پبلک نیوز:سانحہ 9 مئی کوایک سال مکمل ہونے کو ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک سال گزر جانے کے باوجود شہداء کے لواحقین کے دلوں پر لگے زخم آج بھی تازہ ہیں۔

سانحہ 9 مئی کی پہلی برسی پر شہداء کے لواحقین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میرا بیٹا اس ملک کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے شہید ہو گیا،بیٹے کی شہادت کے بعد ملک اور قوم سے بہت عزت ملی ہے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جن لوگوں نے 9 مئی کے دن یادِ گار شہداء کی بے حرمتی کی، انہیں کڑی سی کڑی سزا دی جائے اور ان کے کیسز جلد از جلد مکمل کئے جائیں۔
کیپٹن محمد عاقب جاوید شہید  کے والد کا کہنا ہے کہ جو قومیں اپنے محسنوں اور شہداء کو بھول جاتی ہیں وہ جلد ہی صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہے،ہم سب کا فرض ہے کہ ہم اپنے شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھیں تاکہ آنے والے وقتوں میں ایسے جوان پیدا ہوتے رہیں۔

حوالدار محمد اعظم شہید کی بیٹی نے کہا کہ گزشتہ سال جس طرح 9 مئی کو شہداء کی یادگاروں کو جلایا گیا ہے یہ قابل مذمت ہے،پاک فوج کے جوان اپنے گھر والوں کو چھوڑ کر ملکی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں تو ہم سکون سے اپنے گھروں میں سوتے ہیں،میں مطالبہ کرتی ہوں یہ کہ جنہوں نے پاک فوج کے شہداء کی یادگاریں جلائی ہیں ان کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔

حوالدار عابد حسین شہید کی بیوہ نے کہاہے کہ 9 مئی کو شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،شہداء نے اپنی جانیں دیکر ملک کو محفوظ بنایا یہ ان کا قوم پر احسان ہے،جو قومیں اپنی شہداء کی قربانیوں کو بھول جاتی ہیں وہ صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہیں،پاک فوج کے جوان اپنے گھر والوں کو چھوڑ کر ملک کے دفاع کے لئے سرحدوں پر ڈیوٹی سر انجام دیتے ہیں ہمیں ان کی قربانیاں نہیں بھولنی چاہیے۔