نواز شریف کو ویکسینیشن کی دوسری فیک ڈوز ؛ تحقیقاتی کمیٹی قائم

نواز شریف کو ویکسینیشن کی دوسری فیک ڈوز ؛ تحقیقاتی کمیٹی قائم
لاہور(پبلک نیوز) نواز شریف کی دوسری بار ویکسنیشن پر محکمہ صحت ان ایکشن ، کورونا ویکسین کا جعلی ڈیٹا مرتب کرنے والوں کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ. کورونا ویکسینشن کے جعلی ریکارڈ کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی گئی. اسپیشل سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کی مجاز اتھارٹی نے ضلع نارووال کے ویکسینیشن مراکز کی تحقییقات کا عمل جاری کر دیا، تحقیقاتی کمیٹی کا مقصد ویکسینشن سینٹرزمیں جعلی ڈیٹا انٹری کے مسائل کی تحقیق کرنا ہے، جعلی کورونا ویکسینیشن اندراج اور غفلت برتنے والے افسران کی نشاندہی کرنا کمیٹی کی ذمہ داری میں شامل ہے. غیر موثر طریقے سے اپنے فرائض انجام دینے والے افسران کے خلاف کاروائی کی جائے گی. متعلقہ افسران کے خلاف کاروائی ثبوت کی بنیاد پر کی جائے گی۔ ویکسی نیشن ڈیٹا انٹری کےنظام کو فول پروف بنانے کے لئے NCOC کو سفارشات ارسال کی جائیں گی، محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کے سیکرٹری عمران سکندر بلوچ کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی 24 گھنٹوں میں جامع رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہو گی۔ کورونا سے بچاؤ کیلئے ویکسین لگوانا ضروری ہے۔ ویکسینیشن کا غلط انداراج جرم ہے,ایسے عناصر کی ڈیپارٹمنٹ میں کوئی جگہ نہیں۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایک بار بھی کورونا ویکسین لگ گئی ، کورونا ویکسی نیشن ریکارڈ میں نواز شریف کانام ایک بار پھر ڈال دیا گیا. لندن میں مقیم نوازشریف کی سائنو ویک کے بعد کین سائنو کی سنگل ڈوز کی انٹری کی گئی، نواز شریف کے ویکسی نیشن اسٹیٹس کی تصدیق بھی کرلی گئی. نوازشریف کی کین سائنو سنگل ڈوز ویکسی نیشن کی انٹری 3اکتوبرکو نارووال پبلک اسکول میں ہوئی جبکہ نوازشریف کی سائنوویک کی پہلی ڈوز کی انٹری 22 ستمبر کو لاہور کے اسپتال میں ہوئی تھی. یہ بات بھی اہم ہے کہ ویکسینیشن لگنے کی خبر پر ڈیٹا انٹری سے ریکارڈ ہٹا دیا گیا۔ ویکسینیشن کی تحقیقات کے پیش نظر کووڈ ڈیٹا آپریٹر دفتر سے ہٹا دئیے گئے۔ ویکسینیشن لگنے کے ایک روز بعد ڈیٹا غائب کر دیا گیا۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔