ویب ڈیسک: مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی کے سبب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 5فیصد اضافہ ہوگیا، جس کے بعد سب کی نظریں مشرق وسطیٰ میں تیل کے اہم پیداواری ممالک پر مرکوز ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر بائیڈن کے ایران پر ممکنہ اسرائیلی حملے کے بیان کے بعد عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں 5 فیصد اضافہ ہو گیا، بین الاقوامی مارکیٹ میں برینٹ کروڈ تقریباً 5 فیصد بڑھ کر 76.81 ڈالر تک پہنچ گیا۔بائیڈن کا کہنا تھا امریکا اسرائیل کے ایرانی تیل کی صنعت پر حملے کے امکان پر بات چیت کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق برینٹ خام تیل 3.59 ڈالر یا 4.86 فیصد اضافے کے ساتھ 77.49 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 3.58 ڈالر یا 5.11 فیصد بڑھ کر 73.68 ڈالر ہوگئی ہے۔تاہم عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید 5 فیصد اضافہ ہوا۔
تیل قیمتوں میں اضافہ ایرانی تیل تنصیبات پر ممکنہ حملے کے خطرے کے باعث ہوا۔
پرائس فیوچرز گروپ کے سینیئر تجزیہ کار فل فلن کا کہنا ہے کہ یہ مارکیٹ کی صلاحیت کے لیے امتحان کن ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اب تک سپلائی کو کوئی خطرہ نہیں تھا، اب تک تیل کی سپلائی میں کوئی خلل پیدا نہیں ہوا، لہٰذا یہ گیم چینجر ثابت ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ ہم ایران کی تیل کی تنصیبات پر ممکنہ اسرائیلی حملوں پر بات کر رہے ہیں۔
جب ایک رپورٹر نے ان سے سوال کیا تھا کہ کیا وہ ایران کی تیل کی تنصیبات پر اسرائیلی حملے کی حمایت کرتے ہیں تو جو بائیڈن نے کہا تھا کہ ہم اس پر بات کر رہے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ ایسا ہر حال میں تھوڑا بہت تو ہو گا۔