یوکرینی شہر پولٹاوا پر روسی میزائل حملہ، 51 ہلاک، امریکی صدر کی مذمت

یوکرینی شہر پولٹاوا پر روسی میزائل حملہ، 51 ہلاک، امریکی صدر کی مذمت
کیپشن: یوکرینی شہر پولٹاوا پر روسی میزائل حملہ، 51 ہلاک، امریکی صدر کی مذمت

ویب ڈیسک: یوکرین کے شہر پولٹاوا پر منگل کو روسی میزائل حملے میں کم از کم 51 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ ڈھائی سالہ جنگ میں ہونے والا ایک مہلک ترین حملہ تھا۔ جس کی امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی شدید مذمت کی ہے۔

یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے کہا کہ حملے میں پولٹاوا ملٹری انسٹی ٹیوٹ آف کمیونیکیشنز کے زیر استعمال عمارت جزوی طور پر تباہ ہو گئی۔

زیلنسکی نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا، "لوگوں نے خود کو ملبے میں دبا ہوا پایا۔ بہت سے لوگوں کو بچا لیا گیا۔" انہوں نے کہا کہ انہوں نے "مکمل اور فوری تحقیقات" کا حکم دے دیا ہے۔

یوکرین کی وزارت دفاع نے کہا کہ میزائل حملے فضائی حملے کے ایک الرٹ کے تھوڑی ہی دیر بعد ہوئےجب بہت سے لوگ ایک بم شیلٹر میں جارہے تھے۔ وزارت نے اس حملے کو "وحشیانہ" قرار دیا۔

دفاعی ادارے نے کہا کہ ریسکیو اور طبی عملے کے اہلکاروں نے 25 افراد کو بچایا جن میں وہ 11 افراد بھی شامل ہیں جنہیں ملبے سے نکالا گیا تھا۔

پولٹاوا کے گورنر فلپ پرونین نے بدھ سے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا۔

یوکرین کی فوج نے بتایا کہ روسی افواج نے وسطی اور مشرقی یوکرین کے علاقوں پر چار میزائلوں اور 35 ڈرونز سے حملہ کیا، یوکرین کے فضائی دفاع نے 27 ڈرونز کو مار گرایا۔

یوکرین کی فضائیہ نے کہاکہ فضائی دفاع نے ڈرونز کو چرنییو،خارکیف، کھیرسن، کیف، میکولائیو، اوڈیسا، پولٹاوا اور سومی کےعلاقوں میں مار گرایا۔

چیرنی ہیو کے گورنر نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ ملبہ گرنے سے شہر کے مضافات میں کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا اور دو افراد زخمی ہوئے۔

روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کے ریسکیو اور میڈیکل عملے کے اہلکاروں نے برائنسک، کرسک اور کالوگا کے علاقوں میں یوکرین کے تین ڈرون مار گرائے۔

زیلنسکی نے یوکرین کے مغربی شراکت داروں سے ایک بار پھر فوجی امداد کی فوری ترسیل کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔ اس سے قبل انہوں نے امریکی اور یورپی ملکوں پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے مدد کے اپنے وعدے پورے کرنے میں سستی سے کام لیا تھا۔

وہ یوکرین کے اتحادیوں سے یہ بھی چاہتے ہیں کہ وہ اس بارے میں اپنی پابندیوں کو نرم کریں کہ یوکرین ان کے فراہم کردہ ہتھیاروں سے روس کے اندر کن کن اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ کچھ ملکوں کو ڈر ہے کہ روس کو نشانہ بنانے سے جنگ بڑھ سکتی ہے۔

زیلنسکی نے ٹیلی گرام پر انگریزی میں لکھا، " یوکرین کو اب ایر ڈیفینس سسٹمز اور میزائلوں کی ضرورت ہے۔ اسے بعد میں نہیں اب روسی دہشت گردی سے بچانے والے طویل فاصلے تک مار کرنے والے حملوں کی ضرورت ہے۔ تاخیرکے ہر دن کا بد قسمتی سے مطلب مزید جانوں کا زیاں ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن کی حملے کی سخت مذمت:

امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے شہر پولٹیوا میں فوجی انسٹیٹیوٹ پر روس کے فضائی حملے کی سخت مذمت کی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے حملے میں 51 افراد کی ہلاکت اور 270 کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور یوکرین کی امداد کا وعدہ کیا۔ بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ میں اس افسوسناک حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن کیف کو فوجی امداد جاری رکھے گا جس میں ملک کی حفاظت کے لیے درکار فضائی دفاعی نظام اور دیگر سازوسامان شامل ہے۔

Watch Live Public News