بہاولپور ( پبلک نیوز) سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کی بہاولپور آمد، ان کا کہنا ہے کہ آج 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر مقبوضہ کشمیر کے چپے چپے میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگ رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کی بہاولپور آمد ہوئی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پاکستان اس وقت مشکل حالات سے گزر رہا ہے، سیاست میں اختلاف راہ ضرور رکھنا چاہیے، مگر ریڈ لائن کو کراس نہیں کرنا چاہیے۔ گزشتہ کچھ عرصے سے مولانا فضل الرحمن اور ان کے طبقہ فکر نے مدارس کے بچوں کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ لوگ مدارس میں اپنے بچوں کو دینی تعیلم کے لیے بیھجتے ہیں۔
بہاولپور صوبے کے حوالے سے اپنا موقف بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بہاولپور صوبے کی حمایت کرتے ہیں، بہاولپور کی پاکستان کے قیام کے لیے بہت سی قربانیاں ہیں۔ جنوبی پنجاب کو دو حصوں میں تقسیم کردینا چاہیے۔ مدارس کا معیار تعیلم اور طلباء کا معیار تعیلم درست کرنے کے لیے کیے گئے ہر کام کی حمایت کریں گے۔ مدارس کو سیاسی مفادات کے لیے کسی صورت استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کا مسئلہ مدارس کا مسئلہ نہیں یہ مسلمانوں کا اجتماعی مسئلہ ہے۔ مارچ اور دھرنوں سے حکومتیں نہیں گرتیں۔ پی ڈی ایم ایک دائرہ کار میں رہ کر اپنا احتجاج کرسکتی ہیں۔ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے جو بیانات دیے گئے وہ ناقابلِ قبول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اویس نورانی کی طرف سے دیا گیا بیان slip of tongue ہو سکتا ہے۔ پاکستان میں انڈین اور اسرائیلی ایجنڈے پر کام کرنے والی تحریکیں کسی طور پر قابلِ برداشت نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف اور اداروں کے حوالے سے جو باتیں کی گئیں ان کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنما اداروں کے ساتھ سلسل رابطے میں رہتے ہیں۔ سیاستدانوں کو ڈبل سینڈرز ختم کرنے ہوں گے۔