چوزہ انڈے کے اندر آکسیجن کہاں سے حاصل کرتا ہے؟

چوزہ انڈے کے اندر آکسیجن کہاں سے حاصل کرتا ہے؟
لاہور: (ویب ڈیسک) کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جب انڈا مکمل طور پر بند ہوتا ہے تو پھر اس کے اندر چوزہ یعنی ایمبریو کیسے زندہ رہتا ہے؟ آخر اسے آکسیجن کہاں سے ملتی ہے؟ کسی بھی جاندار کو زندہ رہنے کے لئے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ چاہے وہ انسان ہو، جانور ہو یا کوئی پرندہ۔ لیکن آپ نے دیکھا ہوگا کہ پرندے انڈے دیتے ہیں۔ پرندے کا انڈا مکمل طور پر بند ہوتا ہے۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ انڈا ایک سخت خول ہے جو مکمل طور پر پیک نظر آتا ہے۔ لیکن اس کے نیچے جھلیاں ہوتی ہیں جو ہمیں نظر نہیں آتیں۔ جھلیوں کے درمیان ہوا کا ایک چھوٹا سا خلیہ ہوتا ہے۔ اس کے اندر آکسیجن بھر جاتی ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ مرغی کے انڈے کے خول میں 7 ہزار سے زائد سوراخ ہوتے ہیں۔ اگر آپ میگنفائنگ گلاس کی مدد سے انڈے کو غور سے دیکھیں تو آپ کو اس کے اندر چھوٹے چھوٹے سوراخ نظر آئیں گے۔ ان میں سے ناصرف آکسیجن اندر جاتی ہے بلکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ بھی باہر آتی ہے۔ یہی نہیں ان خلیوں کی مدد سے چوزہ پانی بھی حاصل کرتا ہے۔ جنین کی مکمل نشوونما کے بعد، پروں والا بچہ انڈے سے باہر آنے کے لئے اپنی چونچ اسے بار بار مارتا ہے۔ اس کی وجہ سے انڈے کے بیچ میں یا کسی دوسری چوڑی جگہ پر شگاف پڑ جاتا ہے جس سے چوزہ نکلتا ہے۔ جب یہ باہر آتا ہے تو یہ سیال مائع سے بھیگا ہوا ہوتا ہے لیکن جلد ہی یہ ہوا میں سوکھ جاتا ہے۔

Watch Live Public News