اسلام آباد کی بینکنگ کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی عبوری ضمانت میں 31 جنوری تک توسیع کردی گئی ہے۔ عدالت نے زمان پارک میں تفتیش کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے یہ حکم دیا ہے کہ کچھ بھی ہوعمران خان ہرحال میں تفتیشی افسرکے روبرو پیش ہو کرشامل تفتیش ہوں گے ۔ تاہم عدالت نے سابق وزیراعظم کی آج کیلئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی ہے ۔جج رخشندہ شاہین نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان سمیت دیگرملزمان کی درخواست ضمانت پرسماعت کی، جس میں سیف اللہ نیازی ، عامرمحمود کیانی سمیت دیگرملزمان پیش ہوئے ۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے وکلا نے طبی بنیادوں پراستثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹرز نے عمران خان کو مزید 2 ہفتے کے بیڈ ریسٹ کا کہا ہے، عمران خان سے ایف آئی اے زمان پارک میں تفتیش کرسکتی ہے۔ اسپیشل پراسیکیوٹر کا درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان عدالت میں پیش ہوئے نہ شامل تفتیش ہوئے ، سیاسی سرگرمیاں چلا رہے ہیں ، ضمانتی مچلکوں کے علاوہ ایک بھی عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا گیا ہے ۔عدالت نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ عمران خان شامل تفتیش کیوں نہیں ہوئے ؟ ۔ عاونت کریں کیوں نہ عبوری ضمانت کا فیصلہ واپس لے لیا جائے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان شامل تفتیش ہوناچاہتےہیں۔ ڈاکٹرزجیسے ہی اجازت دیںگےتوعدالت میں پیش ہو جائینگے ۔ پراسیکیوٹرنے لاہور میں تفتیشی افسر کے جانے کو ناممکن قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ کل کوکوئی دوسرا ملزم کہے گا کوئٹہ آکرتفتیش کرلیں، عمران خان کی عبوری ضمانت کا فیصلہ واپس لیا جائے ۔ عدالت نے قرار دیا کہ تفتیش کرنا تفتیشی افسر کا کام ہے، عدالت کوئی ہدایت نہیں دے گی ، تفتیشی افسرجیسے اورجہاں چاہے تفتیش کریں، عدالت مداخلت نہیں کرے گی۔