پاکستان کی پہلی گرین معیشت افتتاح کر دیا گیا

پاکستان کی پہلی گرین معیشت افتتاح کر دیا گیا

اسلام آباد( پبلک نیوز) ثقافت ہو، دستکاری ہو یا ہو علاقائی کھانے یا پھر نت نئے لباس میں ثقافتی رنگ، تو ملاوشو اب ایک ہی پلیٹ فارم پر تمام اشیاء مہیا کرے گا۔

اسلام آباد میں پاکستان کی پہلی گرین معیشت ملاوشو کا افتتاح کر دیا گیا۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ میلاوشو نے چھوٹے دستکاروں کو اپنی مصنوعات دنیا کے ہر کونے میں پہنچانے ک موقع دیا ہے۔ ہنرمند اور دستکار اپنے اپ کو میلانشو کی ویب سائٹ پر رجسٹرڈ ضرور کروائیں۔

ملاوشو کی افتتاحی تقریب میں اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر قبلہ ایاز نے ملاوشو کے ساتھ رضاکارانہ طور پر کام کرنے کی پیشکش کر دی۔ ان کا کہنا تھا کہ نظریاتی کونسل کے ممبر نہ رہے ہے تو ملاوشو کا حصہ ہوں گے کیونکہ ہم نے ماحول کو بھی بچانا ہے۔

ملاوشو کے سی او عبادالرحمن نے بھی تقریب سے خطاب کیا ان کا کہنا تھا کہ ملاوشو کا مقصد سب کو ایک جگہ اکٹھا کرنا ہے جب ہم ہنر مندوں کو سپورٹ کریں گے اور تبھی اس سے ہنر کی، دستکاری کی حوصلہ افزائی بھی ہوگی۔ ملاوشو نے جہاں تمام شہریوں کے ہنر کو عملی جامہ پہنچانے کا موقع فراہم کیا ہے تو وہیں گھر بیٹھی خواتین اور ریموٹ ایریاز میں کام کرنے والوں کو بھی روزگار کے کئی مواقع فراہم کر رہے جس سے ملکی معیشت کو بین الاقوامی سطح پر بھی خوب پزیرائی ملے گی۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔