خوراک کی قیمتوں میں اضافے کا 10سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

خوراک کی قیمتوں میں اضافے کا 10سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
لاہور ( پبلک نیوز) دنیا بھر میں خوراک کی قیمتوں میں اضافے کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ گذشتہ برس خوراک کی قیمتوں میں اوسطا 30 فیصد اضافہ ہوا۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت نے رپورٹ جاری کر دی۔ یواین ایف اے او کے مطابق اجلاس اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔ اکتوبر2021 میں بھی 10 فیصد اضافے سے خوردنی تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔ سپلائی چین میں خلل،کارخانوں کی بندش اور سیاسی تنائو سے قیمتوں میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ گذشتہ ایک برس کے مقابلے میں اجناس کی قیمتوں میں 22 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق بڑے برآمد کنندگان کینیڈا، روسی اور امریکہ میں بری فصل کی وجہ سے دنیا بھر میں قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ دنیا بھر میں گندم کی قیمتوں میں 40 فیصد کے لگ بھگ اضافہ بھی مہنگائی میں اضافے کا باعث بنا۔ پام ،سویا، سورج مکھی اور سرسوں کی قیمت میں اضافہ خوردنی تیل مہنگا ہونے کا باعث بنا۔ ملائشیا سے پام تیل کی پیداوار میں کمی عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کا باعث بنی۔ دنیا کے مختلف خطوں میں لیبر کی کمی کے باعث پیداواری اور ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات میں بھی اضافہ۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔