ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کرتے ہوئے 2 خوارجیوں کو ہلاک جبکہ ایک کو زخمی حالت مین گرفتار کرلیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سوات کے علاقے چار باغ میں مشترکہ آپریشن 4 اور 5 اکتوبر کی شب انٹیلی جنس کی اطلاع پر کیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد خارجی سرغنہ عطاء اللہ سمیت 2 خوارج ہلاک ہو گئے جبکہ ایک خارجی کو زخمی حالت میں گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ خارجی عطا اللہ عرف مہران علاقے میں دہشت گردوں کی متعدد سرگرمیوں میں ملوث تھا، اس نے 22 ستمبر 2024 کو سوات میں غیر ملکی معززین کے قافلے کو لے جانے والی پولیس گاڑی پر آئی ای ڈی دھماکا کرنے کا بھی ذمہ دار تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی اور خارجی کے خاتمے کے لیے کلیرنس آپریشن جاری ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سوات میں مالم جبہ روڈ پر پولیس موبائل پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس موبائل کے نزدیک ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے بم دھماکا کیا گیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس وین 10 سے زائد ممالک کے سفیروں کی سیکیورٹی قافلے میں شامل تھی۔