جنوبی ایشیاء کے 8 ممالک میں پاکستان مہنگا ترین ملک بن گیا ہے، ڈیفالٹ زدہ سری لنکا دوسرے جبکہ طویل جنگ میں تباہ حال افغانستان تیسرے نمبر پر ہیں۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی آؤٹ لُک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں سال معاشی شرح نمو صفر اعشاریہ چھ فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ پاکستانی معیشت کو بلند مہنگائی، زر مبادلہ کے بحران سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اکنامک اور اسٹرکچرل اصلاحات کے ذریعے پاکستان باؤنس بیک کرسکتا ہے۔ آؤٹ لُک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پ اکستان میں رواں سال مہنگائی کی اوسط شرح ساڑھے ستائیس فیصد رہے گی۔ تاہم آئندہ مالی سال تک اہم اقدامات سے شرح پندرہ فیصد تک آسکتی ہے۔ رپورٹ میں ڈیفالٹ کرنے والے سری لنکا کا دوسرا نمبر ہے، جہاں رواں مالی سال معاشی ترقی منفی تین فیصد رہے گی جبکہ افغانستان کو تیرہ اعشاریہ آٹھ فیصد مہنگائی کے ساتھ تیسرے نمبر پر رکھا گیا ہے۔اس کے بعد بنگلہ دیش آٹھ اعشاریہ سات فیصد مہنگائی کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔ بھارت پانچویں، نیپال چھٹے جبکہ بھوٹان مہنگائی کے لحاظ سے ساتویں نمبر پر ہے۔ مالدیپ ساڑھے پانچ فیصد مہنگائی کی شرح کے ساتھ جنوبی ایشیاء کا سستا ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔