لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے بجلی بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وصولی کالعدم قرار دے دی۔ جسٹس علی باقر نجفی نے پچاسی صفحات پر مشتمل فیصلہ سنایا۔ بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف درخواستیں منظور کرلی گئیں۔عدالت نے نیپرا کو وصول کردہ اضافی رقم صارفین کو واپس کرنے کی ہدایت کردی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیپرا اضافی وصولی کے ذمہ داروں کاتعین کرے۔اس کے علاوہ لاہور ہائی کورٹ نے گھریلو صارفین کو500 یونٹس تک سبسڈی دینے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ سستی بجلی متبادل ذرائع سے حاصل کی جائے۔ خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 10 اکتوبر 2022 کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔