پولنگ اسکیم تیار، لاہور کے 90 فیصد پولنگ اسٹیشنز حساس قرار

security outside polling station
کیپشن: security outside polling station
سورس: google

ویب ڈیسک :  آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں الیکشن کمیشن نے پولنگ سکیم تیار۔ لاہور کے 90 فیصد پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیدیا گیا۔
 رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے صوبہ بھر کے سات ہزار 832 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دے دیا ہے جبکہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں ایسے پولنگ سٹیشنز جن کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے ان کی تعداد 813 ہے۔ 
الیکشن کمیشن کے مطابق انتہائی حساس کے بعد دوسری کیٹیگری حساس پولنگ سٹیشنز کی ہے جن کی تعداد صوبے بھر میں 15 ہزار 155 ہے۔ جبکہ ایسے پولنگ سٹیشنز جن کو نارمل کیٹیگری میں رکھا گیا ہے ان کی تعداد 27 ہزار 475 ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں کُل چار ہزار 403 پولنگ سٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے تین ہزار 540 حساس قرار دیے گئے ہیں جو کہ کل تعداد کا 90 فیصد بنتے ہیں۔
لاہور کے صرف 50 پولنگ سٹیشنز کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق یہ پاکستان کی انتخابی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ لاہور کے اکثریتی پولنگ سٹیشنز کو حساس کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔
 فافن کے مطابق  پولنگ سٹیشنز کی حساسیت کے درجے انتخابی عمل سے زیادہ سکیورٹی کے معاملات سے متعلق ہوتے ہیں۔ یہ درجہ بندی ضلعی حکومتوں اور خاص طور پر پولیس کی رپورٹ سے کی جاتی ہے۔
انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز کے باہر کم از کم چھ پولیس اہلکار تعینات کیے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے پنجاب کے انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز کے لیے 46 ہزار 992 پولیس اہلکاروں کو مختص کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری کیٹیگری یعنی حساس پولنگ سٹیشنز کے لیے 75 ہزار 775 اہلکار پنجاب بھر میں مختص کیے گئے ہیں۔ 
اسی طرح ہر ایک حلقے میں کوئک ریسپانس فورس کے طور پر 200 اہلکار تعینات کیے جائیں گے جو کسی بھی ایمرجنسی کی صورت حال میں معاملات کو کنٹرول کریں گے۔ پنجاب بھر میں کوئک ریسپانس فورس کے لیے 28 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
پنجاب میں مجموعی طور پر 50 ہزار 462 پولنگ سٹیشنز ہیں۔ جن میں سے 27 ہزار چار سو 75 نارمل کیٹیگری میں آتے ہیں۔ جو کہ مجموعی طور پر 50 فیصد سے زیادہ ہے۔

Watch Live Public News