پبلک نیوز: صدر پنجاب مسلم لیگ ن رانا ثنااللہ خان نے ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی نے ثابت کر دیا ہے کہ پی ٹی آئی اور عمران خان ٹولے نےالیکشن کمیشن سے ممنوعہ و غیر قانونی پیسہ چھپایاہے۔ رانا ثنااللہ نے کہا اگلے مرحلے میں ثابت ہوگا کہ عمران خان نے کن کن لوگوں سے کن کن کمپنیوں سے پیسہ حاصل کیا ، وہ بات درست ثابت ہونے جا رہی ہے جو فضل الرحمن کہتے رہے کہ یہ آدمی غیر ملکی ایجنڈے پر ہے، ملک کو نقصان پہنچائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نشاندہی کرتے رہے عمران خان کی اے ٹی ایمز اور چندہ دینے والے وہی لوگ ہیں جنہیں حکومت نے فائدہ پہنچایا ، آٹا، چینی، ادویات اور رنگ روڈ کے ٹھیکے فنڈنگ کے عوض دیئے گئے. رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ عوام کی جیبوں سے اے ٹی ایمز نے پیسہ آٹے ، چینی و ادویات کی مد میں لیاہے۔ توشہ خانہ کی دس کروڑ روپے کی گھڑی جو فروخت کرتے پکڑے گئے اب تلاشی بھی نہیں دے رہے۔ عمران چور ثابت ہوگیا ہے ممنوعہ فنڈنگ ہوئی اور ملک دشمن کمپنیوں اور لوگوں سے فنڈنگ اکٹھی کی گئی ، یہ لوگ کبھی پیٹرول مافیا کبھی ادویات کی شکل میں عوام کی جیبوں سے پیسے وصول کررہے ہیں۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ وہ وقت آ گیا ہے، لوگ اب عمران خان کو گریبان سے پکڑ کر وزیراعظم ہائوس سے باہر نکالیں گے۔ عمران خان نے لوگوں کو چور ڈاکو کہا اس کی خود چوری ثابت ہو گئی ہے، اس کا گریبان عوام کا ہاتھ ہوگا۔ اپنا سیاسی کردار ادا کریں گے وزیراعظم کے پاس کوئی جواز نہیں کہ ملک پر مسلط رہے۔ نالائق ٹولے کو اس ملک پر مسلط کیا گیا، اگر اداروں کو احساس ہوگیا ہے تو اس بھاری پتھر کو ہٹا کر غلطی کی تلافی ہوگی، ریکارڈ نگ ایجنسیاں کرتی ہیں اگر کسی کی گفتگو کسی جرم کو ثابت کرتی ہے تو اس پر ایکشن ہونا چاہئے. رانا ثنااللہ نے کہا ایسی آڈیو کو پبلک کرنا جرم ہے، حکومت اور آئی بی نے آڈیو سنبھال کررکھی اور ایسی گھٹیا کوشش کی،آئی بی کا خیال تھا کہ الیکشن کمیشن کے معاملے پر ریلیف ملے گا ، مریم نواز کی گفتگو قابل اعتراض نہیں لیکن پرویز رشید نے کچھ کہہ دیا تو کوئی بات نہیں کیونکہ وہ شریف النفس آدمی ہیں۔ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان کی تائید کرتا ہوں، ساتھ ہی دعا کرتاہوں اگر بات ہے تو ایسی ہی رہے۔ ہم کسی ادارے یا اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی ڈیل نہیں کررہے، کسی ڈیل کا حصہ بننے کو تیار نہیں، نوازشریف نے بھی صاف شفاف الیکشن اور اداروں کے حدود میں رہنے کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا نوازشریف اپنی مرضی سے جب چاہیں آ سکتے ہیں کوئی نہیں روک سکتا، نہ حکومت نہ پارٹی لیکن پارٹی نے کہا ہے کہ وہ علاج مکمل کروا کر واپس آئیں۔ نوازشریف کو انصاف نہیں ملے گا ان کے کیسز جو پٹ و ایکسپوز ہو گئے، بابا رحمتا اور ارشد ملک کے بیانات سے پتہ چل گیا ہے کہ انہیں بے قصور سزا دی گئی، پہلے بھی نوازشریف کو دو بار نااہل کرکے جیل بھیجا گیا ، اب دس یا گیارہ دن لگیں گے نوازشریف کے معاملات حل ہو جائیں گے. رانا ثنااللہ نے کہا شہبازشریف کسی ڈیل یا سازش کا حصہ نہیں، شہبازشریف اس وقت بھی پارٹی میں رہےجب مشکلات رہیں، ن لیگ کا وزیر اعظم نوازشریف ہی ہے ، رکاوٹیں دور ہوجائیں گی اور چوتھی بار بھی وزیر اعظم نوازشریف ہی ہوں گے.