ملزم ظاہر جعفر کی ذہنی حالت ٹھیک ہے یا نہیں ؟ عدالت کا فیصلہ آ‌گیا

ملزم ظاہر جعفر کی ذہنی حالت ٹھیک ہے یا نہیں ؟ عدالت کا فیصلہ آ‌گیا

اسلام آباد : عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے ذہنی مریض ہونے کا جائزہ لینے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست مسترد کردی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نور مقد م قتل کیس کی سماعت ہوئی ، ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے کیس کی سماعت کی ، دوران سماعت عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے ذہنی مریض ہونے کا جائزہ لینے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔

بعد ازاں ایڈیشنل سیشن جج نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کیلئے میڈیکل بورڈ کی درخواست مسترد کردی۔ 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عارضی جائزے میں کوئی معذور نظر نہیں آئی ،حقائق اور صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ ملزم کو کوئی ذہنی بیماری نہیں ، صرف کیس سے جان چھڑانے کیلئے ذہنی بیماری کا عذر بعد میں پیش کیا گیا۔

خیال رہے نور مقدم قتل کیس میں ملزم ظاہر جعفر کو سزا سے بچانے کیلئے ذہنی مریض ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، مدعی شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور نے کہا تھا کہ کیس میں ملزم کے ذہنی مریض ہونے کی درخواست شروع میں دی جاتی ہے ، ابھی کیس اپنے انجام کے قریب ہے۔وکیل شاہ خاور کا کہنا تھا کہ ملزم کوبچانےکےلئے سوچی سمجھی منصوبہ بندی کےتحت یہ درخواست دی گئی لیکن یہ آخری حربہ تھا، میرا خیال ہےکہ ان کا یہ حربہ ناکام ہو جائے گا۔

مدعی وکیل نے مزید کہا تھا ملزم کےخلاف شواہداس قدر مضبوط ہیں کہ امیدہے کہ اسے سخت سزا ملے گی۔

Watch Live Public News