پنجاب حکومت نے صحافی عمران ریاض خان کی گرفتاری بارے موقف دیتے ہوئے کہا ہے ان کیخلاف صوبے میں مختلف مقدمات درج ہیں، ان کے تحت ہی ان کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس معاملے پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون ملک احمد خان نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ عمران ریاض خان کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا، بلکہ ان کی گرفتاری پنجاب کی حدود سے کی گئی کیونکہ اسی صوبے میں ان کیخلاف مقدمات درج ہیں۔ https://twitter.com/Ali_MuhammadPTI/status/1544415900207652868?s=20&t=7XjiBs5d02EsPqYUNghC6g ان کا کہنا تھا کہ عمران ریاض خان کیخلاف صوبہ پنجاب کے شہر اٹک میں ایک ایف آئی آر درج ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ رات پی ٹی آئی کی سپورٹ کرنے والے اینکر عمران ریاض خان کو اٹک ٹول پلازہ سے گرفتار کرکے پولیس سٹیشن منتقل کر دیا گیا تھا۔ https://twitter.com/sheikhhananpti/status/1544385189580886021?s=20&t=7XjiBs5d02EsPqYUNghC6g عمران ریاض خان کی گرفتاری پر ان کے ساتھی صحافیوں اور پی ٹی آئی کی قیادت نے شدید مذمت کی ہے۔ تحریک انصاف نے اس گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کی کال دیدی ہے۔ سوشل میڈیا پر ان کی گرفتاری کے وقت کی ویڈیوز وائرل ہو چکی ہیں جبکہ عمران ریاض خان کو رہا کرو ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے۔ ایک ویڈیو میں عمران ریاض خان کو حوالات کی سلاخوں کے پیچھے دیکھا جا سکتا ہے۔