میں جنرل فیض کو آرمی چیف نہیں بنانا چاہتا تھا

میں جنرل فیض کو آرمی چیف نہیں بنانا چاہتا تھا
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کہا جاتا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے معاملے پر میری اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بدمزگی ہوئی اور یہ کہ میں ان کو آرمی چیف بنانا چاہتا تھا۔ یہ اہم بات انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں آج یہ بات سب کے سامنے واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ایسی کوئی بات نہیں تھی۔ ماضی میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے آرمی چیف بنوائے۔ لیکن اس کے باوجود بھی اس کی اسٹیبلشمنٹ کیساتھ لڑائی رہتی تھی۔ اس کی وجہ ہی یہ تھی کہ وہ آرمی کو کنٹرول اور اسے پنجاب پولیس کی طرح بنانا چاہتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے پاکستان کے تمام اداروں پر اپنی اجارہ داری قائم کر رکھی تھی۔ حتیٰ کہ عدلیہ تک کو وہ کنٹرول کرکے بیٹھے ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ڈنڈوں کیساتھ سپریم کورٹ پر حملہ کروایا۔ عمران خان نے کہا کہ لیکن فوج واحد ادارہ ہے جس کو نواز شریف کنٹرول نہیں کر سکے۔ اس لئے ان کی کوشش ہوتی تھی کہ وہ ہمیشہ اپنا من پسند آرمی چیف بنائیں کیونکہ منی لانڈرنگ کا پیسہ باہر بھیجنے کی ساری رپورٹ آرمی کو پتا چل جاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جانب میرا پاک فوج کے ساتھ کبھی کوئی ایشو نہیں رہا اور نہ ہی کبھی خواہش کی کہ اپنا آرمی چیف لے کر آئوں کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ فوج ایک ایسا ادارہ ہے جسے مضبوط ہونا چاہیے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ میں نے کبھی بھی نہ تو عدلیہ اور نہ ہی پولیس سمیت کسی اور ادارے میں مداخلت کرنے کی کوشش کی۔ آج تمام آئی جیز کو بلا کر پوچھیں کہ میں نے کبھی انھیں حکم دیا کہ میرے سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا جائے۔ میں نے کبھی فوج کے معاملات میں مداخلت نہیں کی، لیکن میرا صرف ایک ایشو تھا کہ مجھے ڈر تھا کہ امریکی انخلا کے بعد کہیں افغانستان میں سول وار نہ چھڑ جائے۔ اگر ایسا ہوا تو اس کے شدید اثرات پاکستان پر ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید 5 سال سے آئی ایس آئی چیف کے اہم عہدے پر موجود ہیں، اس لئے ان کو ہی موسم سرما کے سب سے سخت وقت میں عہدے پر ہونا چاہیے۔ لیکن مسلم لیگ ن نے ایک پوری پلاننگ کے ذریعے اس کی مخالفت کی۔ مجھے تو پچھلے سال جولائی سے علم تھا کہ یہ لوگ میری حکومت کو گرانا چاہتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ میری صرف یہ کوشش تھی کہ آئی ایس آئی چیف کی تبدیلی موسم سرما کے بعد کی جائے۔ کیونکہ اس انتہائی اہم موقع پر چینج ٹھیک نہیں ہوگا لیکن بھرپور تاثر دیا گیا کہ میں جنرل فیض کو آرمی چیف بنانا چاہتا تھا۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔